جرمنی ( ربوہ ٹائمز )جماعت احمدیہ عالمگیر جرمنی کا 43 واں جلسہ سالانہ کالسروئے اختتام پزیر ہوگیا.جماعت احمدیہ جرمنی کا 43 واں جلسہ سالانہ 7 ستمبر سے ریاست Baden Württemberg کے دوسرے بڑے شہر کالسروئے میں شروع ہوا.جس میں دنیا بھر سے ہزاروں کی تعداد میں احمدی اور غیر احمدی احباب نے شرکت کی۔ اس جلسہ میں شرکت کے لئےجماعت احمدیہ کے سربراہ مرزا مسرور احمد یکم ستمبر کو لندن سے فرینکفرٹ جرمنی پہنچے تھے.
زرائع کے مطابق:
اس جلسہ میں شرکت کے لئے افریقہ سمیت تمام بر اعظموں سے تعلق رکھنے والی درجنوں اقوام کے احمدیوں اور غیر احمدیوں کی ایک بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی.اس جلسہ میں جرمنی کی اہم سیاسی شخصیات کے علاوہ بعض دوسرے ممالک کی اہم حکومتی شخصیات کے نمائندے بھی شامل ہوئے.جلسہ کا آغاز جمعتہ المبارک کے خطبہ سے ہوا اور ہزاروں کی تعداد میں احمدیوں اور غیر احمدیوں نے امام کی اقتداء میں جمعتہ المبارک ادا کیا اور اس سے پہلے پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی.یہ جلسہ تین دن تک جاری رہا جس میں اردو اور جرمن زبانوں میں مخلتف موضوعات پر تقاریر کی گئیں جن کا تعلق عبادات ، مقصد انسانی حیات کے مختلف پہلووں سے تھا۔جماعت احمدیہ کی طرف سے جاری کئے گئے تحریری پروگرام کے مطابق جماعت احمدیہ کے سربراہ مرزا مسرور احمد نے غیر مسلم ودیگر اقوام کے باشندوں کی ایک بڑی تعداد سے بھی خصوصی خطاب کیا ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس جلسہ کی براہ راست کاروائی احمدیہ جماعت کے چینل ایم ٹی اے کے ذریئے دنیا بھر میں پانچ زبانوں میں نشر کیا گیا. جلسہ کے تیسرے روز 9 ستمبر کو مرزا مسرور احمد نے اختتمامی خطاب فرمایا اور اس کیساتھ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا.اس جلسہ میں عورتوں کی تعداد 19568(انیس ہزار پانچ سو اڑسٹھ جبکہ مردوں کی تعداد 19013(انیس ہزار تیرہ)تھی کل ملا کر 38581(اڑتیس ہزار پانچ سو اکیاسی تھی.
جلسہ کے دوران اور جلسہ کے بعد کے مناظر ملاحظہ فرمائیں.