نیویارک (ربوہ ٹائمز آن لائن) یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جاری جنگ کے پیش نظر اقوام متحدہ نے خبردار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق:
یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ:

یمن میں بھوک کا شکار 3.5 ملین افراد کو خوراک کی فراہمی منقطع ہوسکتی ہے۔الحدیدہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے باعث لاکھوں بھوکے افراد تک خوراک نہ پہنچنے کا خطرہ ہے

عالمی فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ:

یہ سلسلہ وار حملے امدادی سرگرمیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کے باعث سنگین معاملات درپیش آئیں گے.

خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

دوسری جانب اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

گذشتہ دنوں یمنی فورسز اور باغیوں میں شدید جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کے باعث 73 حوثی باغیوں کی ہلاکتیں جبکہ 11 یمنی فوجی بھی حملوں میں مارے گئے تھے۔