چنیوٹ ( غدیر احمد بھٹی سے ) شریف برادران کے ایک اور بڑے اسکینڈل پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کردیا، رمضان شوگرملز کے آلودہ پانی کی نکاسی کے لیے نالے کی تعمیر پر قومی خزانے سے 60 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق:
شریف برادران کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، نیب نے ایک اور بڑے اسکینڈل پر تحقیقات شروع کردیں، رمضان شوگر ملز کے آلودہ پانی کی نکاسی کے لیے نالے کی تعمیر پر قومی خزانے سے 60 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کا انکشاف ہوا ہے، نیب ٹیم نے بلدیہ چنیوٹ سے ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔
نیب ٹیم نے رمضان شوگر ملز کے لیے نالے کی تعمیر پر خزانے سے رقم خرچ کے انکشاف پر سابق رکن اسمبلی سے بھی سوالات کیے اور پیر کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ کمپنی کے سی ای او احد چیمہ پہلے ہی نیب کی تحویل میں ہیں، قبل ازیں پنجاب کمپنیز اسکینڈل میں چار جولائی کو بھی شہبازشریف نیب لاہور آفس میں پیشی بھگت چکے ہیں، دو گھنٹے کے سوال جواب کے باوجود نیب کو مطمئن نہیں کر سکے تھے۔
شہبازشریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن کے الزامات پر بھی طلب کیا گیا تھا، 22 جنوری کو چھوٹے میاں صاحب نیب لاہور میں ڈیڑھ گھنٹہ پیش ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ نیب نے شریف برادران کے خلاف قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر ایک اور ریفرنس کی منظوری دی تھی، نیب کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ شریف برادران نے مبینہ طور پر رائے ونڈ سے شریف فیملی کے گھر تک سال 2008 میں غیر قانونی سڑک تعمیر کرکے قومی خزانے کو ساڑھے 12 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔