اسلام آباد(ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اب ملک میں قانون آگیا ہے بدمعاشی نہیں چلے گی۔
تفصیلات کے مطابق:
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں قبضہ گروپ منشابم کی گرفتاری کے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے جھوٹ بولنے پر ایم این اے کرامت کھوکھر اور ایم پی اے ندیم عباس کو اسلام آباد پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ڈی آئی جی آپریشن کے بیان پر تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کی سرزنش کی گئی.
چیف جسٹس نے کرامت کھوکھر سے کہا کہ:
خدا کا خوف کرو بددیانتی کرتے ہو، پولیس ریاست کے آفیسر ہیں کمی کمیشن نہیں ان کی عزت کرو.
کمرہ عدالت میں ایس پی لیگل کو انگلی کے اشارے سے بلانے پر چیف جسٹس نے صوبائی وزیر مراد راس پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ:
کسی وزیراعظم، وزیراعلیٰ کی بات نہیں ماننی، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈی آئی جی کو ہدایت کردی.
چیف جسٹس نے وزیر تعلیم مراد راس سے استفسار کیا کہ:
تم کون ہو.
وزیر تعلیم نے کہا کہ:
میں مراد راس ہوں.
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ:
کون مراد راس ادھر روسٹرم پر آکر بات کرو.
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ:
کیا آپ تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری ہیں.
مراد راس کا کہنا تھا کہ:
میں صوبائی وزیر ہوں.
چیف جسٹس نے کہا کہ:
آپ کی یہاں کوئی ضرورت نہیں ہے، عدالت میں آپ کا لہجہ درست نہیں، آپ بھی اسلام آباد آؤ وہاں دیکھیں گے.
چیف جسٹس نے پی ٹی ایم پی اے ندیم عباس بار نے روسٹرم پر چیف جسٹس کے ساتھ ہاتھ جوڑ دئیے.
ندیم عباس بارا نے کہا کہ:
مجھے معاف کردیں میں تو ایویں غلطی سے سپریم کورٹ آگیا.
ثاقب نثار نے کہا کہ:
تم بھی کل اسلام آباد آؤ دیکھتے ہیں معافی دینی ہے یا نہیں.
چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار کہا کہ:
آپ نے نیا پاکستان بنانا ہے یا نہیں، اس ملک میں قانون آگیا ہے، بدمعاشی نہیں چلے گی، خدا کا خوف کرو لوگوں نے تمہیں ووٹ دیا ہے، یہ کردار ہے آپ لوگوں کا جھوٹ بولو گے تو کیا جواب دو گے، جھوٹ بولنے پر سزا دوں گا تب تمہیں پتا چلے گا، جھوٹ بولنے والا صادق اور امین نہیں ہوتا ہے.