اسلام آباد ( ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک ) سینئر صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ:
مجاہد ختم نبوت ﷺ شورش کاشمیری اپنی ساتوں بیٹیوں کو عاصمہ جہانگیر جیسا بنانا چاہتے تھے.
شورش کاشمیری نے اپنی اس خواہش کا اظہار ایک نظم کی صورت میں بھی کیا تھا۔
حامد میر نے اپنے کالم میں لکھا:
”آج کل کے صحافی شورش کاشمیری کے نام سے زیادہ آشنائی نہیں رکھتے۔ وہ پاکستانی صحافت میں مولانا ظفر علی خان کی روایت کے امین تھے اور سیاست پر شاعرانہ تبصرے کیا کرتے تھے۔ 1974ءکی ختم نبوت ﷺکی تحریک میں ان کا کردار بہت اہم تھا۔ شورش کاشمیری اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے سیاسی ناقد تھے لیکن جب ختم نبوت ﷺ کا مسئلہ حل ہوا تو انہوں نے ایک نظم بھٹو کی نذر کی اور انہیں ایک بے نیام ذوالفقار علی قرار دے کر قافلہ سالار زندہ باد کا نعرہ بلند کر دیا۔ شورش کاشمیری صاحب کی سات بیٹیاں تھیں اور وہ اپنی ان ساتوں بیٹیوں کو عاصمہ جیلانی جیسا بنانا چاہتے تھے جو شادی کے بعد عاصمہ جہانگیر بن گئیں“.
مجاہد ختم نبوت ﷺ شورش کاشمیری کے وہ اشعار جن میں انہوں نے اپنی ساتوں بچیوں کو عاصمہ جیسی بے مثال بنانے کی خواہش ظاہر کی۔
بنت جیلانی پر ہو لطفِ خدائے ذوالجلال
مائیں ایسی بیٹیاں جنتی لیکن خال خال
رات دن میری دعا ہے بارگاہِ اقدس میں
جس کے گھر بیٹی ہو، وہ بیٹی ہو ایسی خوش خصال
خطہ پنجاب سے مایوس ہوں لیکن ابھی
آنہیں سکتا مسلمانوں کو اے شورش زوال
ایک عاصمہ غیرت پنجاب کی للکار ہے
خوش نہاد و خوش سرشت و خوش دماغ و خوش خیال
ایک تتلی میں شیروں کے تہور کی جھلک
ایک کونپل جس کی آب و تاب میں سحر و جلال
اپنی اّمی کی جگرداری کا نقش دل پذیر
اپنے اّبا کے سیاسی ولولوں سے مالامال
جب مرے اس ملک پر شورش کوئی افتاد آئے
میری ساتوں بچیاں اس کی طرح ہوں بے مثال