ریاض (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب میں ایک اور صحافی دوران حراست قتل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق:
:
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق صحافی و مصنف ترکی بن عبدالعزیز یاسر مبینہ طور پر دوران حراست تشدد کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں۔

انسانی حقوق تنظیموں کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ:

سعودی حکومت نے ترکی بن عبدالعزیز کو مملکت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے متعلق آواز اُٹھانے پر حراست میں لیا گیا تھا.

صحافی ترکی بن عبدالعزیز یاسر پر الزام تھا کہ:

وہ سوشل میڈیا ویب سایٹ ٹویٹر پر کشکول کے نام سے ایک اکاؤنٹ چلاتے ہیں جس پر سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے واقعات پر بات کی جاتی ہے.

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ:

ترکی بن عبدالعزیز کی گرفتاری کے لیے سعودی سائبر آرمی کے جاسوسوں کو استعمال کیا گیا جنہوں نے جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے پتہ چلایا کے کشکول نامی اکاؤنٹ کو چلانے والا شخص ترکی بن عبدالعزیز ہے.

سعودی میڈیا کے مطابق:

سعودی سائبر آرمی کے چیف بانی سعودی القحطانی نے ٹویٹر پر جعلی ناموں سے اکاؤنٹ چلانے والوں کو اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے وارننگ دی تھی کہ وہ سعودی حکام سے بچ نہیں پائیں گے.

واضح رہے کہ:

سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ:

چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔