جکارتہ (ربوہ ٹائمز) سمندر میں گر کر تبا ہ ہونے والے انڈونیشیئن طیارے کے مسافروں کی تلاش کے لیے کیا جانے والا سرچ آپریشن دو ہفتے بعد روک دیا گیا۔

انڈونیشیا کے سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ محمد سیوگی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسافروں کی تلاش کے لیے کیے جانے والے آپریشن کو روکنے کا اعلان کیا اور کہا کہ سمندر سے مزید کچھ نہ ملنے کے بعد آپریشن روکا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ:

سرچ آپریشن کے دوران انسانی باقیات سے بھرے 196 بیگز سمندر سے نکالے گئے جس میں سے 79 افراد کی شناخت کرتے ہوئے لاشیں ورثا کے حوالے کی گئیں.

محمد سیوگی نے عوام سے اور خاص طور پر متاثرہ خاندانوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ:

آپریشن کے دوران ہم ہر شخص کو مطمئن نہیں کرسکے، متاثرہ طیارے کے دوسرے بلیک باکس کی تلاش کے لیے کوششیں جاری رہیں گی.

یاد رہے کہ

29 اکتوبر کو جاوا کے سمندر میں لائن ایئر کا مسافر طیارہ گرنے سے تمام 189 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حادثے کے بعد سرچ آپریشن کے دوران طیارے کا ایک بلیک باکس بھی ملا تھا تاہم اب تک حادثے کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔