اسلام آباد(ربوہ ٹائمز) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی جانب سے 37ویں سالانہ آل سندھ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علماءنے کہا کہ:

جسارت نیوز پیپر کے مطابق:

آسیہ مسیح کیس دوبارہ چلایاجائے،نام ای سی ایل میں ڈالاجائے ،قادیانیوں کو پاک فوج سمیت تمام سرکاری عہدوں سے برطرف کیا جائے،ملعونہ آسیہ کی رہائی اور ممتاز قادری کی پھانسی میں قادیانی لابی ملوث ہے،آسیہ مسیح کی پھانسی تک حکومت کی ہرماہ 30 ختم نبوت کانفرنس کو بھی مسترد کریں گے.

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سندھ امیروداعی کانفرنس علامہ احمد میاں حمادی نے کہا کہ:

ملعونہ آسیہ مسیح پر توہین رسالت کا جرم ہائیکورٹ میں ثابت ہونے کے بعد عدالت عظمیٰ کی جانب سے آزادکیے جانے کو مسترد اورفیصلے کو یکطرفہ فیصلہ قراردیتے ہیں، کیس دوبارہ سناجائے اور ملعونہ کا نام ای سی ایل میں ڈالاجائے ،نامو س رسالت کے مسئلہ پر ماضی میں بھی امت مسلمہ متحد رہی ہے حال میں بھی ہیں اور مستقبل میں بھی متحد رہے گی.

جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹوایڈووکیٹ نے کہا کہ:

ملعونہ آسیہ مسیح کی آزادی اور ممتاز قادری کی پھانسی اس قسم کے تمام مسائل میں سوفیصد قادیانی لابی ملوث ہے ، انہیں کنٹرول کیے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے.

جمعیت علما اسلام کے مرکزی نائب امیر مولاناعبدالقیوم ہالیجوی نے کہا کہ:

پاک فوج کاموٹوجہادہے اور قادیانی جہادکے منکر ہیں، فوج کے اہم عہدوں اور بیورو کریسی پر قادیانی لابی کا تسلط ہمارے لیے لمحہ فکر ہے مسلمان اس مسئلے پر اٹھ کھڑے ہوں ورنہ ایک دن قادیانی ہم سے پاکستان چھین لیں گے.

مفتی محمد طاہر مکی نے قراردادیں پیش کیں کہ:

مولاناسمیع الحق، مولانامحمدیوسف لدھیانوی، مفتی نظام الدین شامزئی، مولاناسعید احمد جلالپوری، سمیت شہدائے ختم نبوت کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے ،مولانا سعید احمد جلالپوری کے نامزد قاتل زیدحامد کوسزائے موت دی جائے، اسلامی نظام کے نفاذ کا اعلان کیا جائے ، یونیورسٹی ، کالجوں، اسکولوں کے نصاب میں عقیدہ ختم نبوت سے متعلق مضامین شامل کیے جائیں ، حکومت کی جانب سے 12 ربیع الاول کو ختم نبوت کانفرنس کا اعلان سیاست ہے ،محبت رسول شرط اول گستاخ رسول سے نفرت ہے ایک دل میں محبت رسول اور گستاخ رسول سے محبت نہیں سماسکتی ۔ اس لیے ملعونہ آسیہ مسیح کو پھانسی نہیں دی جاتی حکومت ہرماہ 30 ختم نبوت کانفرنس بلوالے ہم اسے مسترد کرتے ہیں.

مزید مطالبہ کیا گیا کہ:

چناب نگر میں قادیانیوں نے حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے الفرقان فورس کے نام سے اپنی فورس بنا رکھی ہے ،حکومت وہاں اپنی رٹ قائم کرے ،مسلمان اس نازک ترین دور میں دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے ہاتھ مضبوط کریں.مطالبہ کیا گیا کہ دینی مدارس کے ساتھ معاندانہ رویہ ترک کرکے ان کے ساتھ مصالحت پسندرویہ اختیار کیا جائے اور جدا جدا دینی مدارس کو تنگ کرنے کی بجائے تمام مسلک کے مدارس کے بورڈز ہیں اور ان سب کا ایک اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ موجود ہے حکومت ان سے مذاکرات کو یقینی بنائے ۔اس موقع پر مولانااعجازمصطفےٰ،قاضی احسان احمد،شیخ الحدیث مولاناسعودافضل ہالیجوی،میؤمنظور احمدایڈووکیٹ، مولانا عبدالغفور مینگل مولاناعلامہ محمد راشد مدنی ،حافظ محمد زاہد حجازی،حافظ محمد طارق الحمادی،حافظ محمد فرقان انصاری، مفتی محمد یعقوب مگسی،مفتی حبیب الرحمان رحمانی،قاری عقیل احمد شاکر،مولاناتجمل حسین نوابشاہ ،مولانامختیار احمد،قاری محمد امجد مدنی قاضی منیب الرحمان ،مولانا توصیف احمد اورمولاناعبدالشکورمغل نے خطاب بھی خطاب کیا.