اسلام آباد (ربوہ ٹائمز)مجرم اور سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈ نے صحافی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے خلاف صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے شہباز شریف سے ملاقات کی جس کے بعد ان کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، رانا ثناء اللہ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، سابق گورنر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا، امیر مقام، پرویز رشید ، احسن اقبال اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔ احسن اقبال نے پارٹی رہنماوٴں کو ن لیگ کے تنظیمی امور پر بریفنگ دی جبکہ نیب کے ہاتھوں گرفتار رکن قومی اسمبلی سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جب مجرم نواز شریف واپس روانہ ہوئے تو صحافیوں نے معمول کے طور پر ان کی کوریج کی لیکن اس موقع پر انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جب نواز شریف کے ذاتی محافظ نے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو پکڑ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ سیکیورٹی گارڈ نے ویڈیو بنانے پر کیمرہ مین کو دھکا دے کر زمین پر گرادیا اور اس کے بعد اس کے جسم پر چھلانگیں لگائیں اور چہرے پر لاتیں ماریں.
موقع پر موجود صحافیوں نے مداخلت کرکے کیمرہ مین کو بچایا اور سیکیورٹی گارڈ کو پکڑلیا۔ صحافیوں نے محافظ کو پولیس کے حوالے کرنے کی کوشش کی لیکن ن لیگ کے دیگر افراد نے اسے بچالیا اور فرار کرادیا۔
کیمرا مین کو تشدد کا نشانہ بنانے پر صحافیوں نے پارلیمنٹ کے باہر شدید احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کو اندر جانے سے روک دیا۔ صحافیوں نے ملزم کو پولیس کے حوالے کرکے اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے غنڈہ گردی بند کرو اور آزادی صحافت کے حق میں نعرہ بازی کی اور حکومت سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے نواز شریف کے گارڈز کے کیمرہ مین پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے سیکیورٹی گارڈز کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دے دیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ارکان کی حفاظت پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کرے گی اور آئندہ کوئی شخصیت اپنے ساتھ سیکیورٹی گارڈ پارلیمنٹ کے احاطے میں نہیں لاسکے گی۔
اسپیکر نے کہا کہ کوئی جتنا بھی بڑا لیڈر ہے سیکیورٹی پارلیمنٹ سے باہر چھوڑ کر آئے۔
تشدد کرنے والے گارڈ کے خلاف قانونی کارروائی کااعلان
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کیمرہ مین پر تشدد کے واقعے کی مذمت کی اور تشدد کرنے والے گارڈز کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ ن لیگ کی قیادت اس واقعے کی مذمت کرے گی۔