اسلام آباد (ربوہ ٹائمز) اگر آپ قادیانی،احمدی، یااہل تشیع فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں تو آپ پاکستان میں سرکاری ہسپتال میں علاج نہیں کرواسکتے کیونکہ وہاں سے فری علاج کوانے کیلئے گورنمنٹ کی طرف سے ایک فارم مہیا کیا جاتا ہے جس میں حلفیہ اقرار نامہ درج ہے اور اس کو ماننا پڑتا ہے اس کے بغیر وہاں سے علاج کروانا ممکن نہیں ہے.
شہری نے عمران خان سے مخاطب ہوکر اس مسئلہ پر توجہ دلوائی ہے کہ حکومت کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے.
مزید سنئے اس وڈیو میں.