کراچی (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) جھوٹے مقدمات بنوانے والے ہوشیار ہوجائیں، کسی کے خلاف غلط اور جھوٹی ابتدائی اطلاعی رپورٹ (ایف آئی آر) کٹوانے والے کے خلاف اب کارروائی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق:

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے جھوٹے مقدمات درج کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

آئی جی کی ہدایت کے بعد سندھ بھر میں جھوٹے مقدمات درج کروانے والے 381 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروانے کی دفعات کے تحت کارروائی ہوگی۔

جھوٹی ایف آئی آر درج کروانے میں پہلا نمبر سکھر کا رہا جہاں 135 میں سے 34 مقدمات جھوٹے نکلے۔

نوابشاہ میں 71، سانگھڑ میں 69 اور خیر پور میں 6 مقدمات جھوٹے نکلے۔

آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ:

ذاتی مخالفت پر جھوٹا مقدمہ درج کروانے کی اجازت نہیں دی جائے گی.

خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی جھوٹی گواہی دینے والے افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کر چکے ہیں۔

چیف جسٹس نے جھوٹی گواہی کے خلاف پہلی کارروائی چند روز قبل کی تھی جب انہوں نے جھوٹی گواہی دینے پر ساہیوال کے رہائشی ارشد کو 22 فروری کو طلب کیا تھا۔

ملزم نے اندھیرا ہونے کے باوجود واردات کے مبینہ ملزم کو دیکھنے کا دعویٰ کیا تھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ رات کو 3 بجے کا واقعہ ہے کسی نے لائٹ نہیں دیکھی، ٹرائل کورٹ کی ہمت ہے انہوں نے سزائے موت دی۔