اسلام آباد (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت کا عزم دہرایا گیا۔

پاکستان نے کانفرنس کے افتتاحی سیشن کا بائیکاٹ کیا لیکن دیگر سیشنز میں دفترخارجہ کے حکام نے شرکت کی۔

ترجمان کے مطابق او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت پر مبنی قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر بنیادی تنازع ہے اور جنوبی ایشیا میں امن کیلئے کشمیر کے تنازع کا حل ہونا ناگزیر ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

او آئی سی کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق او آئی سی میں بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کی ایک اور قرارداد منظور کی گئی۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ قرارداد میں بھارتی دراندازی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔’او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت اور پاکستان کے حق دفاع کو تسلیم کیا‘
بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی توثیق کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر کو خطے کے امن کیلئے کلیدی قرار دیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت اور پاکستان کے حق دفاع کو تسلیم کیا لہٰذا پاکستانی قوم کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔