اسلام آباد (ربوہ ٹائمز) جماعت احمدیہ تقریبا دنیا کے ہر کونے میں تیزی کیساتھ پھیلتی چلی جارہی ہے.اور جماعت احمدیہ کے افراد مختلف ممالک میں سرکاری سطح پر بھی کامیابی کیساتھ براجمان ہورہے ہیں.
گزشتہ دنوں برطانیہ سے ایک سرکاری وفد پاکستان میں تشریف لایا ہوا تھا جس میں جماعت احمدیہ سے تعلق رکھنے والے برطانیہ کے وزیر برائے دفتر خارجہ و دولت مشترکہ لارڈ طارق احمد بھی موجود تھے.ان کی ملاقاتیں سرکاری سطح پر سرکاری لین دین کے معاملات کے سلسلہ میں تھیں لیکن پاکستان میں موجود مذہبی طبقہ ہمیشہ کی طرح ان معاملات کے انتظار میں رہتا ہے کہ کوئی بھی موقع ملے اور قادیانیوں کے متعلق نفرت اور حسد کا پرچار کیا جائے.
اسی طرح جے یو آئی ف کے سربراہ فضل الرحمن نے موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا اور ایک کانفرنس کے دوران کہا کہ:
آج پہلی مرتبہ پاکستان میں برطانیہ کا قادیانی پارلیمانی مشن پاکستان آیا ہے.اور سرکاری سطح پر ان کو یہاں پروٹو کول دیا گیااور سرکاری سطح پر ان سے ملاقاتیں ہوئیں.وزارت داخلہ میں ملاقاتیں ہوئی.وزارت خارجہ میں ملاقاتیں ہوئی.سینیئر پارلیمنٹیریل نے حکومتی اراکین نے ان کو خوش آمدید کہا ہے.پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ممکن ہوا ہے.کہ برطانیہ کا ایک قادیانی پارلیمانی مشن پاکستان آئے اور پاکستان میں ان کو سرکاری سطح پر پروٹو کول دیا جائے.