کرائسٹ چرچ (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع 2 مساجد اور اسپتال میں مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی، افسوس ناک واقعے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نمازجمعہ کے دوران مساجد میں موجود نمازیوں پرفائرنگ کی گئی، حملہ آوروں نے النورمسجد اور لِین وڈ میں نمازیوں کونشانہ بنایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسجد میں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی موجود تھے جو اس واقعے میں محفوظ رہے۔
بنگلہ دیشی کرکٹرتمیم اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پوری ٹیم محفوظ ہے، ہمارے لیے دعا کریں۔
انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے، دوبارہ ایسا واقعہ نہیں دیکھنا چاہتے۔
بنگلہ دیشی کرکٹرمشفق الرحیم نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ کرائسٹ چرچ کی مسجد میں فائرنگ ہوئی، الحمداللہ، اللہ نے ہمیں محفوظ رکھا، ہم بہت زیادہ خوش نصیب ہیں، دوبارہ اس طرح نہیں دیکھنا چاہتے، ہمارے لیے دعا کریں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں متعدد افراد کو گولیاں لگی ہیں جن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
کرائسٹ چرچ میں پولیس حکام نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
جیسنڈا ایرڈن نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک حملہ آور کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم سے تحقیقات جاری ہیں، فی الحال تفصیلات نہیں بتا سکتے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حملے میں ملوث ایک دہشت گرد نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا جس پرکیمرہ نصب تھا، دہشت گرد نے قتل وغارت کی فوٹیج براہ راست سوشل میڈیا پرنشرکی۔
نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالمالک نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اطلاعات کے مطابق حملے میں 9 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی سے رابطے میں ہیں، حملے میں کسی پاکستانی کے متاثر ہونے سے متعلق اطلاع نہیں ہے۔
پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ پولیس نےعلاقوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے، رابطے نہیں ہوپارہے، جیسے ہی کوئی اطلاع ملی، ہم دفترخارجہ سے رابطہ کریں گے۔
پولیس کمشنرکرائسٹ چرچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے گاڑی کوتحویل میں لے لیا، دھماکاخیز مواد نصب تھا۔
پولیس کمشنر نے بتایا کہ خاتون سمیت 4 مشتبہ افراد زیرحراست میں، زیرحراست افراد میں 27 سال کا آسٹریلوی شہری بھی شامل ہے۔