بقلم : غدیر احمد بھٹی
گزشتہ کچھ روز قبل چناب نگر ٹول پلازہ پر ایک خطرناک ایکسیڈنٹ کی وڈیو وائرل ہوئی مجھے افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ باوجود اس کے کہ انتظامیہ اور ٹول پلازے کے ٹھیکیدارفوری طورپرآئندہ حادثاتی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی اقدامات کرتے لیکن انتظامیہ اور ٹھیکیداروں نے مجرمانہ طور پر اپنی آنکھوں پر سیاہ پٹی باندھ لی ہے مجال ہے کہ انتظامیہ یا ٹھیکیداروں کی طرف سے ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ٹول پلازہ پر کسی قسم کے اقدامات کیے گئے ہوں ۔جبکہ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈمپر کس سمت سے کتنی تیز رفتاری کیساتھ آرہا ہے ممکن ہے کہ اس کی بریک فیل ہو گئی یا شاید کوئی اور مسئلہ ہوا لیکن وہ سیدھا آیا اور ٹول پلازہ پر خطرناک طریقے سے چڑھ دوڑااوراس دوران رزق حلال کمانے والا ایک نوجوان جو ٹول پلازہ پر ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا وہ بھی کھڑا تھا جس کے متعلق پتا چلا ہے کہ اس وقت وہ زخمی ہوا تھا لیکن اب اس کی وفات ہوگئی ہے خدانخواستہ اس جگہ کوئی بڑی بس یا کار وغیرہ جس میں لوگ سفر کرتے ہیں اگر وہ کھڑی ہوتی اور خدانخواستہ یہ ٹرک بریک فیل ہوجانے کی وجہ سے لوگوں سے بھری ہوئی گاڑیوں پر چڑھ دوڑتا تو کتنا قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ تھا لیکن چونکہ اللہ کی طرف سے وہاں اس وقت گاڑیوں کی تعداد بھی زیادہ نہ تھی اور ٹرک ڈرائیور نے بریک فیل ہوجانے کی وجہ سے ادھر ادھر موڑنے کی بجائے سیدھا ٹول پلازہ کے ریمپ پر چڑھا دیا لیکن اس میں بھی ایک نوجوان کی قیمتی انسانی جان چلی گئی۔
اور اس سے بڑی افسوسناک بات یہ ہے کہ اس طرح کے پہلے بھی بہت سارے واقعات ہوچکے ہیں پل کی اونچائی بہت زیادہ ہے اور ٹول پلازہ بھی عین اترائی اترت ساتھ ہی موجود ہے میری انتظامیہ سے گزارش ہے کہ جو یہاں سے ماہانہ کروڑوں روپے ٹول ٹیکس وصول کررہے ہیں وہ کروڑوں روپوں میں سے کچھ پیسے نکال کر لوگوں کی جانو و مال کے تحفظ کیلئے استعمال کریں اور مہربانی کریں لوگوں کی زندگیوں کیساتھ مت کھیلیں
جہاں سے پل کی اترائی شروع ہوتی ہے وہاں پل کے دونوں سائیڈوں پر بڑے ٹائر نصب کئے جائیں اور ٹول پلازہ کو موجودہ جگہ سے 200 فٹ پیچھے کرکے بنایا جائے تاکہ بریک فیل ہوجانے کی صورت میں ڈرائیور گاڑی کو ان ٹائروں کی مدد سے روک سکے اوردوسرا یہ کہ ٹول پلازہ اترائی اترنے کے بعد کافی اگے ہوگا تو ڈرائیورگاڑی کو نیچے کچی طرف اتار سکے گا کم از کم کسی کے اوپر نہیں چڑھائے گااس طرح کسی بڑے حادثہ سے بچا جاسکےگا۔