نئی دہلی (ربوہ ٹائمز) بھارت بغیر پائلٹ والا خلائی جہاز چاند کی جانب بھیجنے کو تیار ہے ، جو 6 ستمبر 2019 کو چاند تک پہنچے گا، اس مشن کا مقصد چاند کی سطح کا جائزہ لینا، پانی اور معدنیات تلاش کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت خلا میں میدان مارنے کے لیے کوشاں ہیں ،انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او)کی جانب سے بغیر پائلٹ والا ایک خلائی جہاز 15 جولائی کو چاند کی طرف روانہ کیا جارہا ہے ، جو چھ سے سات ستمبر تک چاند پر پہنچے گا۔
چندریان دوئم نامی مشن پر 141 ملین ڈالر کی لاگت آئی ہے، یہ مشن کھدائی کی مشین، لینڈنگ گاڑی اور موبائل گاڑی پر مشتمل ہوگی۔ خلائی گاڑی اور اس کے متعلقہ تمام اجزا بھارتی خلائی ایجنسی نے تیار کیے ہیں۔
اس مشن کا مقصد چاند کی سطح کا جائزہ لینا، پانی اور معدنیات تلاش کرنا ہے۔
منصوبے کے مطابق چاند پر تحقیقاتی مشن 15 جولائی کو سریھا ریکوٹا مرکز سے بھیجا جائے گا۔ یہ مشن 6 ستمبر کو چاند کے قطب جنوبی میں اترے گا۔ چاند کی سطح پر اترنے کے بعد تحقیقاتی مشین کو زمین سے ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جائے گا۔
چند حلقے1.3بلین کی آبادی والے ملک میں اتنے مہنگے خلائی پروگرام پر سوالات اٹھاتے ہیں۔
یاد رہے جون میں بھارت نے چاند پر خلائی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان کیا تھا، اگر بھارت اس مشن میں کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ چاند پر پہنچنے والا چوتھا ملک ہوگا۔
خیال رہے حالیہ برسوں کے دوران بھارت نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں کافی ترقی کی ہے۔ سنہ 2017 میں ایک ہی مہم کے دوران بھارت نے 104 مصنوعی سیارے فضا میں بھیجے تھے۔
بھارت سنہ 2022 میں اپنے 3 سائنسدان بھی خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔