لاہور(ربوہ ٹائمز) پنجاب پولیس کی نیب تفتیشی افسران کو واٹس ایپ پر دھمکیاں دینے کا انکاشف ہوا ہے، نیب پولیس کے خلاف قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کی تحقیقات کررہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کی پنجاب پولیس کے خلاف گجرات، شاہیوال، شیخوپورہ رینجز میں انکوائری جاری ہے جبکہ پنجاب پولیس کی نیب تفتیشی افسران کو دھمکیاں دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق گجرات پولیس میں 70 کروڑ روپے کی کرپشن پر سابق ڈی پی او رائے اعجاز، کامران ممتاز گرفتار ہوئے، سابق ڈی پی او رائے ضمیر مفرور، سابق ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ برطانیہ میں روپوش ہیں۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان پیترول، تفتیشی لاگت، تنخواہوں، یوٹیلٹی اخراجات مد میں کرپشن کرتے رہے ہیں، شیخوپورہ ریجن کے پولیس فنڈز سے 45 کروڑ نکلوائے گئے جس کی انکوائری شروع کردی گئی ہے.

ساہیوال ریجن میں ڈپی اوز، اکاؤنٹنٹ کی ملی بھگت سے شہدا فیملیز فنڈز میں مبینہ خرد برد سامنے ائی ہے، نیب کے نوٹس لینے پر ماہانہ 10 ہزار کی اقساط میں شہدا فنڈز کی رقوم کی واپسی جاری ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق سابق ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ نیب کی جانب سے بارہا طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے، انہوں نے الٹا چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف شکایتی خط ارسال کردیا۔

نیب افسران پر کیسز کی تحقیقات رکوانے کے لیے مختلف ذرائع سے دباؤ ڈلوانے کا انکشاف ہوا ہے، واٹس ایپ پر آئی اوز کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں اور دیگر کرپشن کیسز میں عدم تعاون کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔

نیب افسران کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر کٹوانے اور اثر و رسوخ کے استعمٓال کی بھی دھمکیاں دی گئی ہیں۔