ٹریپولی (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) لیبیا کی سمندری حدود میں ایک بار پھر تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں جس کے نتیجے میں ڈیڑھ سو افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈوبنے والی دونوں کشتیوں میں تقریباً تین سو تارکین وطن سوار تھے جن میں سے 150 لاپتہ ہیں جبکہ باقیوں کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے 120 کلومیٹر یا 75 میل کے فاصلے پر کھلے سمندر میں پیش آیا، جس پر ریسکیو عملے نے کشتیوں میں سوار نصب افراد کو بچا لیا جبکہ دیگر لاپتہ ہوگئے۔
اقوام متحدہ نے اتنی زیادہ ہلاکتوں کو بحیرہ روم میں اس سال کا سب سے بڑا المیہ قرار دیا ہے۔ جبکہ ریسکیو کیے گئے تارکین وطن کو لیبیا میں قائم ایک حراستی کیمپ میں رکھا گیا ہے۔
یورپ جانے کی خواہش لیے ہر سال سینکڑوں تارکین وطن اسی طرح سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوجاتے ہیں، حال ہی میں ترکی کے مغربی ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔