اسلام آباد (ربوہ ٹائمزنیوز ڈیسک) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے مقدمہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا وہ کہاں ہے، انھوں نے برطانوی اخبار کے خلاف کیس نہیں کیا بلکہ صرف شکایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف عدالت ہی نہیں گئے، انھوں نے ڈیلی میل سے شکایت کی ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ شہباز شریف نے اخبار کو شکایت کی کہ رپورٹنگ عوامی مفاد میں نہیں تھی، انھوں نے 4 صفحات پر مشتمل شکایت میں خبر کی تردید بھی نہیں کی۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی زمین منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کی گئی، آفتاب محمود منی لانڈرنگ کا اعتراف کر چکا ہے، شہباز شریف کے داماد کا نام بھی خبر میں سامنے آیا، میرے اور وزیر اعظم کے خلاف برطانوی عدالتوں میں کارروائی کا اعلان کیا گیا، کہاں گیا وہ دعویٰ۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے اخبار کو شکایت میں کہا کہ اخبار نے میرا نقطہ نظر خبر میں شامل نہیں کیا، شکایت کی گئی کہ خبر سیاسی طور بنائی گئی، اس میں موجود چیزیں رد نہیں کی گئیں، اگر ان کا دعویٰ سچا تھا تو اپنا دعویٰ برطانوی عدالت میں دائر کرتے، خبر دینے والا صحافی اپنی خبر پر بہ دستور قایم ہے۔
شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ اگر یہ برطانیہ کی عدالت میں جائیں گے تو میں شواہد وہاں پیش کروں گا، وہاں کی عدالت کو بتاؤں گا کہ خبر میں جس کرپشن کا ذکر ہے وہ صرف 5 فی صد ہے، تاہم مجھے یقین ہے کہ وہ برطانیہ کی عدالت نہیں جائیں گے۔
انھوں نے عرفان صدیقی سے متعلق کہا کہ ان کو ہتھکڑی لگانے کا وزیر اعظم نے بھی نوٹس لیا ہے، ان کے استاد ہونے کا نہیں ان کی عمر پر ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لیا گیا، عرفان صدیقی سے متعلق انکوائری ہونی چاہیے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اتوار کو عرفان صدیقی کی ضمانت ہو جانا معمول سے ہٹ کر ہے لیکن اچھی بات ہے۔ مجھے اپنی قیادت پر پورا یقین ہے کہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی، اگر کبھی مؤقف سے پیچھے ہٹنے کی بات ہوئی تو سب پہلے میں باہر کھڑا ہوں گا۔