پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبہ پنجاب کے حوالے سے حکومت سازی پر مشاورت کر لی گئی ہے اور انھیں امید ہے کہ عمران خان 14 اگست سے پہلے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیں گے۔

اسلام آباد میں سنیچر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی سے شکست کھا چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے ہمیشہ سیاست میں منفی کردار ادا کیا اور وہ اس وقت بھی منفی سوچ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

حکومت سازی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام کامیاب آزاد امیدواروں سے رابطے ہیں اور اس حوالے سے جلد نتائج سامنے آئیں گے۔

نعیم الحق کا کہنا تھا ‘پاکستان کو بچانے کے لیے تحریک انصاف مکمل تیار ہے اور عمران خان 14 اگست سے پہلے وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے’۔

یہ بھی پڑھیے

’انتخابی نتائج پر تحفظات‘، دوبارہ گنتی کے مطالبات

’ہم دیکھیں گے کہ یہ ایوان کیسے چلاتے ہیں‘

عمران خان کی وکٹری سپیچ: ’سب اداروں کو مضبوط کروں گا‘

دوسری جانب پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے سنیچر کی رات پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو ٹیلی فون کیا اور انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتِ حال پر مشاورت کی۔

پاکستان کے مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے کمیٹیوں کی سطح پر مذاکرات کرنے پر اتفاق کیا۔

مقامی میڈیا پر نشر ہونے والی اطلاعات کے مطابق خورشید شاہ نے شہباز شریف کو بتایا کہ سیاسی جماعتوں کو حلف نہ اٹھانے کا فیصلہ واپس لینے پر قائل کیا جائے گا۔

خورشید شاہ کے مطابق پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد میں بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کے انتخابات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا۔

اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا ‘تمام سیاسی جماعتیں پورے اتفاق رائے کے ساتھ منعقدہ انتخابات کو مسترد کرتی ہیں۔ تمام جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ان کے منتخب نمائندگان ایوان میں جاکر حلف نہیں اٹھائیں گے۔