لاہور (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف کیا اور بتایا وزیر قانون بننے کے بعد جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے ،فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لےکر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کے خلاف اینٹی نارٹکس فورس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

چالان میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، مخبر کی اطلاع پر ان کی گاڑی کو مانیٹر کیا گیا، ان کو گرفتار کرنے کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں 20 افسران اور اہلکار تھے، ملزم کو جب روکا گیا تو وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔

اے این ایف کا کہنا ہے کہ جب منشیات سے متعلق پوچھ گچھ کی تو انہوں نے نیلا سوٹ کیس کھول دیا اور ہیروئن کی موجودگی کا انکشاف کیا، ہیروئن مومی لفافے میں بند تھی جسے کھول کر اے این ایف حکام کو دکھایا گیا۔

چالان کے مطابق رانا ثنا اللہ کے گارڈز نے اے این ایف حکام سے ہاتھا پائی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں جبکہ موقع سے ہی رانا ثنا اللہ کے قبضہ سے نائن ایم ایم پستول بھی برآمد ہوا۔

چالان میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ چند سالوں سے منشیات اسمگلنگ سے منسلک ہیں چونکہ سیاست میں اخراجات کافی زیادہ ہیں اور ان کی آمدن اتنی نہیں کہ وہ خرچے برداشت کر سکیں۔

رانا ثنااللہ نے بتایا کہ صوبائی وزیر قانون بننے کے بعد ان کے جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے اور وہ فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لے کر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا تھا کہ ان کی گاڑی کو چیک نہیں کیا جاتا تھا اس لیے وہ اپنی ذاتی گاڑی میں منشیات اسمگل کرتے تھے۔