تنزانیہ (ربوہ ٹائمز) فٹ بال کا کھیل سارے افریقہ میں نہایت مقبول ہے ۔ بچے، نوجوان اور بوڑھے سب ہی اس کھیل کے دل دادہ ہیں۔ اسی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے گذشتہ 3 برس سے جلسہ سالانہ تنزانیہ سے قبل ‘‘احمدیہ کپ’’ فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کی وجہ سے جہاں احمدی نوجوانوں اور کھیلوں کے شائقین کو کھیل سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملتا ہے ، وہاں غیر از جماعت نوجوانوں کی شمولیت کی وجہ سے جماعت احمدیہ کا پیغام بھی پہنچانے میں مدد ملتی ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے تمام میچز دارِسلام شہر سے کچھ فاصلہ پر قائم Kitongaجلسہ گاہ کےاحاطہ میں فٹ بال گراؤنڈ میں منعقد کروائے جاتے ہیں۔اس طرح اس ذریعہ سے اہالیان ِ علاقہ میں جلسہ سالانہ تنزانیہ کا اعلان بھی ہوجاتا ہے ۔
اس ٹورنامنٹ کی انتظامیہ جلسہ سالانہ کے شعبہ جات میں سے ہی ایک شعبہ کے تحت کام کرتی ہے۔ آہستہ آہستہ ہر سال یہ ٹورنامنٹ اپنی ترقی کی منازل طے کررہا ہے اور دارِ سلام ریجن اور گرد و نواح کے علاقوں کی اچھی ٹیمیں اس میں شامل ہورہی ہیں ۔ دورانِ سال دیگر Leaguesبھی جاری رہتی ہیں لیکن مقابلہ کے معیار اور پُر امن ماحول میں انعقاد کو دیکھتے ہوئے اکثر ٹیمیں جماعت احمدیہ کے زیر انتظام اس ٹورنامنٹ میں کھیلنا پسند کرتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال بھی پہلے سے بہتر انتظامات کے ساتھ ‘‘احمدیہ کپ ’’کا انعقاد کیا گیا۔ ماہِ جولائی میں اس کا اعلان کیا گیا تو 25 سے زائد ٹیموں نے شرکت کی خواہش ظاہر کی لیکن شیڈول کو مدِ نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے 16 ٹیموں کا انتخاب کیا۔ احمدی نوجوانوں پر مشتمل دو ٹیموں Safina FC اور Ahmadiyya Secondary FCنے بھی حصہ لیا۔ تمام ٹیموں کو مجموعی طور پر 4گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ ہر ٹیم نے اپنے گروپ میں شامل دیگر ٹیموں کے خلا ف ایک ایک میچ کھیلا اور اس طرح ہر گروپ میں سرِ فہرست رہنے والی 2 ٹیموں نے اگلے راؤنڈ یعنی کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
کوارٹر فائنل میں اچھے مقابلے کے بعد ٹورنامنٹ کی بہترین 4 ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں۔ پہلے سیمی فائنل میں دارِ سلام کے علاقہ Chamazi سے تعلق رکھنے والی ٹیم Azam CFC نے Veteran FC کو ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی۔ جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں Mbagala FC نے Total FC کے مقابلہ میں فتح اپنے نام کی۔ اس ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن Total FC نے حاصل کی۔
مورخہ 22ستمبر2019ء کو اس ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلا گیا جس کے مہمانِ خصوصی مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ تھے۔فائنل نہایت دلچسپ رہا اورمقررہ وقت کے اختتام تک مقابلہ صفر- صفر سے برابر رہا۔ جس کے بعد پینلٹی سے میچ کا فیصلہ ہوا۔ Azam CFC نے Mbagala FC کے خلاف میچ 5 کے مقابلہ میں 6گول سے جیت کر ٹورنامنٹ اپنے نام کیا۔ سینکڑوں شائقین نے گراؤنڈ میں یہ میچ دیکھا جہاں سپیکر کے ذریعہ لائیو کمنٹری کا بھی انتظام تھا۔ ریڈیو احمدیہ مٹوارہ نے فائنل میچ کی مکمل کوریج بھی نشر کی جبکہ دیگر مقامی ٹی وی چینل کے نمائندگان نے ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی۔ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال سے بچنے کے لیے پولیس ، سیکورٹی فورسز اور فرسٹ ایڈ کے اہلکاران ہمہ وقت موجود تھے۔
میچ کے اختتام پر محترم مہمانِ خصوصی نے حاضرین سے خطاب میں بتایا کہ اسلام قطعاً کھیل کود سے نہیں روکتا بلکہ صحت مند رہنے اور فائدہ مند جسمانی ورزش کی ترغیب دلاتا ہے۔ آپ نے جماعت احمدیہ کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ بلاشبہ ایک دینی جماعت ہے لیکن باہمی طور پر بھائی چارہ پیدا کرنے کے لیے زندگی کے ہر شعبہ میں اپنا حصہ ڈالتی ہے۔ اسی طرح ہم سب کو امن ، پیار ، محبت اور آشتی سے زندگی گزارنی چاہیے۔ بعد ازاں آپ نے پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے۔ اول انعام میں تمام کھلاڑیوں کے لیے فٹ بال کِٹ اور فٹ بال کے ساتھ ساتھ ایک گائے کا انعام رکھا گیا تھا۔ دوم انعام میں فٹ بال کِٹ اور فٹ بال کے ساتھ ایک عدد بکرا جبکہ تیسری پوزیشن کی حقدا ر ٹیم کو فٹ بال کِٹ اور فٹ بال انعام رکھا گیا تھا۔ ان انعامات کا ایک حصہ موقع پر ہی تقسیم کیا گیا جبکہ ان شاء اللہ جلسہ سالانہ تنزانیہ کے تیسرے روز بھی ان ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔