شکار پور (ربوہ ٹائمز) صوبہ سندھ میں ماں نے انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث اسپتال کے فرش پر ہی بچے کو جنم دے دیا، خاتون کو گھر جانے کے لئے ایمبولنس تک نہ ملی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر شکارپور میں زچہ نے سول اسپتال کے فرش پر بچے کو جنم دیا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کو صبح کے وقت زچگی کے لئے سول اسپتال لایا گیا تھا۔
جہاں لیڈی ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کو دو مختلف ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ کرانے کا کہا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خاتون ٹیسٹ کرانے کیلئے اسپتال میں تین گھنٹے تک دربدر ہوتی رہی اور اسی دوران خاتون نے سول اسپتال لیبارٹری کے باہر فرش پر ہی بچے کو جنم دے دیا۔
خاتون بچے کے ساتھ کافی دیر تک زمین پر زخمی حالت میں پڑی رہی، عملہ کے بجائے اس کے اہلخانہ دیکھ بھال کرتے رہے۔ بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔ خاتون کو گھر جانے کے لئے ایمبولنس تک نہ ملی۔
اہلخانہ رکشے میں ہی خاتون کو گھر لے کر گئے۔ متاثرہ خاتون کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر غریبوں کو سہولیات میسر نہیں کرتے اسپتالوں کو بند کردیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ فنکشنل کی ممبر رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے واقعے پر اپنے گہرے دکھ اور غصے کا اظہار کیا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ اس بچے کا نام بلاول رکھا جائے تاکہ اسے احساس ہو کہ وہ اور بلاول الگ ہیں۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بھٹہ مزدور کی بیوی نے واش روم میں بچے کو جنم دیا تھا۔ خاتون کو جب زچگی کے لیے لایا گیا تو اسپتال کے عملہ نے سہولیات نہ ہونے کا کہہ کر خاتون کو نکال دیا تھا۔
خاتون جب گھر پہنچی تو واش روم میں ہی بچے کو جنم دے دیا جس کے بعد نومولود بچے کی طبیعت ناساز ہونے پر ماں اور بچہ دونوں کو دوبارہ اسپتال لایا گیا۔