ہالینڈ (ربوہ ٹائمز) المیرے شہر کی تعمیر 20؍ستمبر 1975ءکو شروع ہوئی۔ اس سے قبل یہاں کوئی زمین نہیں تھی بلکہ صرف سمندر تھا۔ المیرے کا مطلب ‘بڑی جھیل’ یا بعض اہل لغت کے نزدیک ‘جدیدجھیل’ہے۔ اس وقت المیرے کی آبادی دو لاکھ سے کچھ زیادہ ہے اور 142 ممالک سے تعلق رکھنے والے مختلف قومیتوں کے لوگ یہاں رہتے ہیں۔
المیرے اس بات کی وجہ سے مشہور ہے کہ یہاں ہر کوئی آزاد ی سے اپنی من پسند عمارت تعمیر کرسکتا ہے۔ مسجد ’بیت العافیت‘ اس شہر کی ساتویں مسجد ہے اور اس شہر میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد ہے۔
اس مسجد کی تعمیر کے لیے 1436؍ مربع میٹرزمین 2012ء میں خرید ی گئی جبکہ دورانِ تعمیر 247؍ مربع میٹر زمین مزید خریدی گئی۔ اس طرح اس کا کل رقبہ 1683 مربع میٹر ہے۔ یہ قطعہ زمین ابتدائی طور پر دو لاکھ 76؍ ہزار یورو میں خریدا گیا تھا۔ مسجد کی تعمیر 634؍مربع میٹر پر کی گئی ہے۔ اس کی تعمیرپر تقریباً اٹھارہ لاکھ یورو خرچ آیا۔ مسجد کی عمارت دو منزلہ ہےجس کے زیریں حصے میں ملٹی پرپز ہال (multi purpose hall )اوردفاترہیں۔ بالائی منزل پر مسجد اور مربی ہاؤس کی تعمیر کی گئی ہے۔