اسلام آباد (ربوہ ٹائمز) پاکستان میں میڈیا کی آزادی جھوٹ کی بھینٹ چڑھ گئی احمدیوں کیخلاف صحافتی معیار کو بالائے طاق رکھ کر میڈیا پر جھوٹ بولنے کی مہم ایک مرتبہ پھر طول پکر گئی۔
جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان سلیم الدین نے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ:
میڈیا پر جماعت کے حوالے سے جھوٹا پروپگنڈہ کرکے احمدیوں کے خلاف نفرت کو ہوا دی جارہی ہے اقلیتی کمیشن میں شمولیت کی کبھی بھی درخواست نہیں دی اور نہ حکومت نے اس حوالے سے کبھی رابطہ کیا جماعت احمدیہ نہ پہلے کسی اقلیتی کمیشن کا حصہ بنی ہے اور نہ آئندہ بنے گے
جماعت احمدیہ پاکستان میں ہو یا کہیں بھی وہ ایک امام کے پیچھے ایک جماعت ہیں اور ہمیشہ اپنے امام کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے متحد ہیں اقلیتی کمیشن میں احمدیوں کو شامل کرنے کی خبر پھیلانا اور پھر حکومت کی طرف سے اس خبر کی تردید نے ملک میں احمدیوں کے خلاف ایک بار پھر نفرت انگیز مہم کا آغاز کر دیا ہے سماء ٹی وی کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں وفاقی وزیر نورالحق قادری ۔علی محمد خان نے احمدیوں کے خلاف اشتعال انگیز گفتگو کی ۔حکومت کیساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کے جاوید لطیف، مشاہد اللہ خان، اور الیاس چنیوٹی بھی اس میں پیچھے نہیں رہے پنجاب اسمبلی نے بھی احمدیوں کے خلاف قرارداد منظور کر کے اس مہم میں اپنا حصہ ڈالا ہے اس مہم میں احمدیوں کے حوالے سے بے بنیاد من گھڑت الزامات پر مبنی، خبریں، پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلا کر ماحول کو زہر آلود کیا جارہا ہے اور ٹویٹر پر بھی احمدیوں کے خلاف جذبات کو انگیخت کرنے والے ٹرینڈز منصوبہ بندی کے تحت چلوائے گئے اور احمدیوں کو واجب القتل قرار دینے کے فتوے دئیے گئے اس مہم سے جہاں احمدیوں کی سخت دل آزاری ہوئی وہیں پر احمدیوں کی جان ومال کی سلامتی سے متعلق شدید تحفظات پیدا ہوگئے ہیں یہ کہناہے ترجمان جماعت احمدیہ کا ۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا پر اب تک متعدد پروگرامز ایسے موضوعات پر نشر ہو چکے ہیں جن میں احمدیوں کے عقائد اور محب الوطن کے جذبات کو توڑ مروڑ کر بیان کیا گیا ہے اور یکطرفہ پروگرام کرکے صحافتی ضابطہ اخلاق کو بھی پامال کیا گیا ہے صحافت کے علمبردار کہلوانے والے چینلز اور اینکز میں کسی نے جماعت احمدیہ پر الزامات لگانے اور اسے جھوٹ سے منسوب کرنے سے پہلے جماعت کاموقف لینے کا تردد نہیں کیا انہوں نے کہا کہ 14 مئی کو ای آر وائی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے صابر شاکر کے پروگرام میں صابر شاکر نے جھوٹی بے بنیاد من گھڑت خبر دے کر اپنے تئیں بڑا صحافتی سکوپ بنانے کی کوشش کی مگر انکی یہ خواہش پوری نہ ہو سکی کہ جماعت کو تقسیم کر سکیں ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان نے کہا کہ الحمدلله ہمارا ہمارایک امام ہے جس کے پیچھے دنیا کے تمام احمدی بلا تفریق اکھٹے ہیں اور وہی ہماری رہنمائی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ صابر شاکر کے پروگرام میں چوہدری غلام حسین نے جماعت احمدیہ کے عقائد کے متعلق خود ساختہ تصور پیش کیا کہ احمدی دوسرے مسالک کے افراد کو مسلمان نہیں سمجھتے جو انکے لاعلم ہونے اور کم فہمی پر دلالت ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے کبھی اس معاملے میں تحقیق کی زحمت نہیں کی ۔ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان سلیم الدین نے کہامیں بحثیت ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان ان گمراه کن الزامات کی پر زور مذمت کرتے ہوئے تردید کرتے ہیں انہوں نےکہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ نہ تو احمدیوں نے کسی اقلیتی کمیشن میں شمولیت کی درخواست دی اور نہ ہی حکومت نے اس حوالے سے کوئی رابطہ کیا احمدی نہ تو پہلے کسی اقلیتی کمیشن کا حصہ بنے ہیں اور نہ آئندہ بنیں گے ۔اور کوئی بھی احمدی اپنے ضمیر اور عقیدے کو قربان کرکے کسی دنیاوی حق کے حصول کا سوچ بھی نہیں سکتا جماعت احمدیہ عالمگیر الحمدلله ایک امام کی آواز پر لبیک کہتی یے اور انکے حکم کی پیروی اپنے ایمان کا جزو سمجھتی ہے اور اسی طرح یہ بھی واضح کردیں کہ جماعت احمدیہ کسی بھی ایسے شخص کو جو خود کو مسلمان کہےیا کلمہ گو مسلمان سمجھتی ہے اور بڑا واضح موقف رکھتی ہے کہ کسی کو حق نہیں دیا جاسکتا کہ کسی کے عقیدے اور ایمان کا فیصلہ کرے انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک میں نفرت اور اشتعال انگیز مہم چلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے نیز پیمرا قوانین اور ضابط اخلاق کی روشنی میں مزکورہ بالا پروگرامز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
پاکستان میں میڈیا کی آزادی جھوٹ کی بھینٹ چڑھ گئی احمدیوں کیخلاف میڈیا پر جھوٹ بولنے کی مہم جاری
Related Post