لاہور (ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پنجاب میں عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے اہم قدم کے طور پر آب پاک اتھارٹی کے چیئرمین کے عہدے پر ڈاکٹر شکیل خان کی تقرری کے لیے سی ای او آب پاک اتھارٹی زاہد عزیز کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
لاہور گورننگ باڈی ممبران نے ڈاکٹر شکیل کو متفقہ طور پر نامزد کیا ہے، ڈاکٹر شکیل خان 18 سے زائد ممالک میں پانی کے پروجیکٹس پر کام کر چکے ہیں، وہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی)، ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے ساتھ 24 سال سے زائد عرصے تک منسلک رہے۔
ڈاکٹر شکیل خان نے چیئرمین کے عہدے پر تقرری کے بعد کہا کہ لوگوں تک صاف پانی کی فراہمی بنیادی ضرورت ہے، قوم کا ایک ایک پیسہ ہمارے لیے امانت ہے، میری پہلی ترجیح پنجاب کے علاقوں میں صاف پانی کی جلد فراہمی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں وزیر اعظم کی ہدایت پر پنجاب آب پاک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، جس کے پیٹرن ان چیف گورنر پنجاب چوہدر سرور تھے، اتھارٹی کا بل پنجاب اسمبلی سے منظور کیا گیا تھا۔
اس اتھارٹی کے تحت پنجاب کے 110 ملین سے زائد عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے فلٹریشن پلانٹس لگائے جانے سمیت تمام اقدامات کیے جائیں گے، یہ اتھارٹی جیلوں‘ اسپتالوں اور یونی ورسٹیز میں بھی فلٹریشن پلانٹس لگائے گی۔
8 مارچ 2020 کو پنجاب آب پاک اتھارٹی اور لاہور انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے در میان 54 فلٹریشن پلانٹس کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط کیے گئے تھے، 11 مارچ کو اتھارٹی اور برطانوی فلاحی تنظیم اسلامک ایڈ کے در میان سرگودھا ڈویژن کے 17 غیر فعال فلٹر یشن پلانٹس کو فعال کرنے کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے۔