چنیوٹ (ویب ڈیسک) پولیس خواتین کو تحفظ دینے میں ناکام نظر آتی ہے ماہ رمضان کے مقدس مہینہ میں وردی میں ملبوس چنیوٹ پولیس کا جوان خواتین کی عصمت دری کرنے سے باز نہ آیا یہ نوجوان چنیوٹ کی تحصیل لالیاں کے تھانہ میں تعینات ہے ۔عوام نے اس نوجوان کو رنگ رلیاں مناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اس پولیس اہلکار کے پاس میری ویڈیوز ہیں جس کی وجہ سے یہ مجھے بلیک میل کرتا ہے میں بلیک میلنگ کی وجہ سے یہاں آئی ہوں دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ مظفر نامی کانسٹیبل عورتوں کی ویڈیو بنا کر بعد میں انہیں بلیک میل کرتا ہے اور پھر انہیں اپنی درندگی کا نشانہ بناتا ہے اس بھیڑیا صفت پولیس کانسٹیبل کو اس واقع کے بعد صرف معطل کیا گیا ہے جبکہ چنیوٹ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ خواتین کو تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ چنیوٹ پولیس کا اپنا نوجوان خواتین کی عزت تار تار کرتے ہوئے پکڑاگیا ہے اس جیسے بھیڑئے کو عبرتناک سزا ملنی چاہئے اگر اس کو چھوڑدیا گیا تو خواتین کیساتھ عصمت دری کے واقعات کم نہیں ہوسکیں گے۔شہریوں نے ڈی پی او چنیوٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقع کی صاف شفاف تحقیقات کروائیں تاکہ پولیس وردیوں میں ملبوس بھیڑئے بے نقاب ہو سکیں اور اس کانسٹیبل کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ پو لیس کا مورال گرنے سے بچایا جاسکے۔
چنیوٹ پولیس کا نوجوان خاتون کو ویڈیو کی وجہ سے بلیک میل کرکے عزت لوٹتا رہا
Related Post