چناب نگر(ربوہ ٹائمز) چنیوٹ کی سب تحصیل کا درجہ رکھنے والا ستر ہزار سے زائد آبادی والا شہر چناب نگر جس میں تحصیل کی عمارت ہونے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر لالیاں فضل عباس اسے سب تحصیل ماننے کیلئے بھی تیارنہ ہیں اور کسی بھی عوامی نمائندوں کی نظروں سے اوجھل یہ شہر چناب نگر ہے کہ جو لاوارث شہر کا درجہ رکھتا ہے چناب نگر ریوینیو پیدا کرنے کے لحاظ سے سب سے بڑا شہر ہے مثلًا صرف رجسٹریوں کی مد میں ہی کروڑوں روپے سالانہ میونسیپل کمیٹی چناب نگر کے دفتر کو ملتے ہے مگر وہ جاتا کہاں ہے یہ ایک سوال ہے کہ ٹوٹی سڑکیں سیورج کا گھٹیا نظام بعض محلہ جات کی نالیوں کا پانی گلیوں میں کھڑارہتا ہے اور سفیدپوش راہگیروں کا منہ چڑاتا ہے مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی پتہ نہیں بہت بڑی رقوم کہاں جاتی ہیں چناب نگر پر تو وہ پیسے نہیں لگائے جارہیں صرف طفل تسلیاں عوام کو دے دی جاتی ہیں
اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ خدا کا خوف کریں ضلع چنیوٹ میں چناب نگر سالانہ سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے اتنا ٹیکس دینے کے باوجود چناب نگر گھنڈر بنا ہوا ہے۔براہ مہربانی انصاف کو استعمال کریں اور امانت میں خیانت والے کام چھوڑ دیں۔
ربوہ کے شہری گھر بنانے کیلئے کروڑوں روپے حکومت کو دیتے ہیں
Related Post