ربوہ ٹائمز(نیویارک ڈیسک):14 اگست کو ضلع فیصل آباد میں تھانہ ڈجکوٹ کی حدود میں احمدی برادری کے خلاف ہجوم نے یوم آزادی کو تشدد میں بدل دیا۔ محبِ وطن ریلیوں کے پردے میں، ہجوم نے نفرت انگیز تقاریر اور احمدیہ جماعت کے خلاف تشدد کو ہوا دی۔
275 کرتارپور میں ہجوم نے احمدیہ جماعت کی دو عبادتگاہوں کو نشانہ بنایا، جن میں سے ایک کی میناریں گرادی گئیں جبکہ دوسری کو مکمل طور پر آگ لگا دی گئی۔ یہ دونوں عبادتگاہیں 1984 سے پہلے تعمیر کی گئی تھیں۔ یہ تباہی تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی، اس دوران پولیس کی جانب سے کوئی تحفظ فراہم نہ کیا گیا۔
ہجوم نے قریبی احمدی گھروں پر بھی حملہ کیا۔ احمدی گھروں پر پتھراؤ کیا گیا، کھڑکیاں توڑ دی گئیں اور خاندان خوف میں مبتلا ہو گئے۔ اس ہنگامہ آرائی میں احمدیوں پر جسمانی حملے بھی کیے گئے۔ ایک احمدی نوجوان کے سر پر اینٹ ماری گئی جبکہ دیگر کو لاٹھیوں سے مارا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
یہ وہ آزادی نہیں جس کا خواب پاکستان کے بانیوں نے دیکھا تھا۔ جب تک ایسے جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا، عدم برداشت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ حکام کو چاہیے کہ تمام شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔