کینبرا (ربوہ ٹائمز) آسٹریلیا میں 23 سالہ یونیورسٹی طالب علم اور احمدی نوجوان تنظیم کے رہنما عبداللہ شفیق نے جمعرات کے روز بچوں کے استحصال کے مواد (Child Abuse Material) کو پھیلانے، رکھنے اور تیار کرنے کے 16 الزامات کا اعترافِ جرم کر لیا۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق یہ جرائم اکتوبر 2024 سے مارچ 2025 کے درمیان پیش آئے۔ الزامات سامنے آنے کے بعد فلنڈرز یونیورسٹی نے شفیق کو معطل کر دیا اور انہیں کیمپس اور آن لائن کلاسز میں دیگر طلبہ و عملے کے ساتھ شرکت سے ممنوع قرار دے دیا۔

ضمانت برقرار، مقدمے کی سماعت نومبر میں

استغاثہ کی جانب سے شفیق کی ضمانت منسوخ کرنے کی کوششوں کے باوجود عدالت نے انہیں ضمانت پر رہنے کی اجازت دے دی۔

شفیق کے وکیلِ صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ

ان کے موکل کے یونیورسٹی امتحانات، طبی اپوائنٹمنٹس اور مالی ذمہ داریاں — جن میں ایک بھاری مورگیج (رہن) بھی شامل ہے — ان کی ضمانت برقرار رکھنے کی وجوہات ہیں۔
عبداللہ شفیق کو نومبر میں ڈسٹرکٹ کورٹ میں سزا سنانے کے لیے دوبارہ پیش ہونا ہے۔

تنظیمی وابستگیاں اور سرگرمیاں

تعلیمی مصروفیات کے علاوہ، شفیق احمدیہ مسلم یوتھ ایسوسی ایشن (AMYA) کے فعال رکن تھے — جو احمدیہ مسلم جماعت کی عالمی نوجوان تنظیم ہے۔
وہ تنظیم کے ناظم تبلیغ (Head of Preaching) کے عہدے پر فائز تھے اور آسٹریلیا بھر میں تبلیغی و دینی تعلیم کے پروگراموں کی نگرانی کے ذمہ دار تھے۔ ان کا کام احمدیہ مسلم جماعت کی تعلیمات کے فروغ اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا تھا۔

ہیومینیٹی فرسٹ کے ساتھ رضاکارانہ خدمات

عبداللہ شفیق نے ہیومینیٹی فرسٹ کے ساتھ بھی بطور رضاکار خدمات انجام دیں — جو احمدیہ مسلم جماعت سے وابستہ ایک بین الاقوامی غیر منافع بخش فلاحی ادارہ ہے۔
ایڈیلیڈ چیپٹر کے حصے کے طور پر، شفیق نے 2024 میں “Support the Homeless this Winter — Share Warmth & Spread Hope” کے عنوان سے ایک فنڈ ریزنگ مہم منظم کی تھی۔
اس مہم کے گو فنڈ می (GoFundMe) صفحے پر شفیق کی رضاکارانہ کوششوں کو نمایاں کیا گیا، جہاں عطیہ دہندگان کو ایڈیلیڈ چیپٹر کے منصوبوں میں تعاون کی ترغیب دی گئی تھی۔

تنظیموں کا ردِعمل

ہیومینیٹی فرسٹ آسٹریلیا اور احمدیہ مسلم جماعت آسٹریلیا نے عبداللہ شفیق کی تنظیمی سرگرمیوں اور عدالتی مقدمے کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔