اسلام آباد (ربوہ ٹائمز) گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے یواین میں دنیا کو اسلام کے بارے میں بڑی وضاحت کیساتھ بتایا اور اس کے ساتھ ہی اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا منصوبہ بھی بنایا.
اس کے بعد عمران خان ،صدر اردگان اور وزیراعظم مہاتیر محمد نے ملاقات کی اورتینوں نے مل کر بی بی سی کی طرز پر ٹی وی چینل کھولنے کا فیصلہ کیا.
ہماری وہ ملاقات جس میں ہم نے بی بی سی کی طرز پر انگریزی چینل کے آغاز کا فیصلہ کیا جو مسلمانوں کو درپیش مسائل اجاگر کرنے کے علاوہ "اسلاموفوبیا" کیخلاف بھی برسرپیکار ہوگا۔ pic.twitter.com/w8NTmouCVf
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 30, 2019
اس چینل کو کھولنے کا مقصد وزیر اعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ صدر اردگان، وزیراعظم مہاتیر محمد اور میں نے آج ملاقات کی اور فیصلہ کیا کہ ہم تینوں ممالک ملکر ایک ایسا انگریزی چینل شروع کریں گے جو "اسلاموفوبیا” سے جنم لینے والے چیلنجز کے مقابلے اور ہمارے عظیم مذہب "اسلام” کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے مختص ہوگا۔
صدر اردگان، وزیراعظم مہاتیر محمد اور میں نے آج ملاقات کی اور فیصلہ کیا کہ ہم تینوں ممالک ملکر ایک ایسا انگریزی چینل شروع کریں گے جو "اسلاموفوبیا" سے جنم لینے والے چیلنجز کے مقابلے اور ہمارے عظیم مذہب "اسلام" کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے مختص ہوگا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 25, 2019
اس کے بعد پاکستانی نیوکلئیر طبیعیات دان پرویز امیر علی ہود بھائی کو سوشل میڈیا کے اکٹیویسٹ بھی ہیں عمران خان کے اسلاموفوبیا کے منصوبہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ:
ہر قسم کاتعصب ایک گھناونی چیز ہوتی ہے.کیونکہ اگر کسی کے دل میں تعصب بھر جائے تو وہ دوسروں کو انسان کے طور پر نہیں دیکھتا.اب اپ دیکھ لیجیئے کہ عمران کاں نے پچھلے دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ کہا کہ ساری دنیا میں اسلاموفوبیا پھیلا ہوا ہے مغرب کے ممالک میں مسلمانوں کو برا بھلا کہا جاتا ہے ان کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھرایا جاتا ہے .اور اس اسلاموفوبیا کو توڑنے کے واستے ہم ایک ٹی وی چینل شروع کرنے والے ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ:
سوچنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان نے اپنی اقلیتوں کیساتھ کیا سلوک کیا ہے سارے پاکستان میں جہاں جہاں ہندوں ہیں عیسائی ہیں اور خاص طور پر احمدی ہیں تو وہ تعصب اور تنگ نظری کا شکار ہیں.سندھ کے اندر یہ دیکھا کہ ہندولڑکیوں کو اٹھا کر انہیں زبردستی مسلمان بنایا جاتا ہے.اور پھر جب ان کے ماں باپ وہاں پہنچتے تو ان کو مار پیٹ کر بھگایا جاتا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ:
احمدیوں کو کلمہ پڑھنے کی بھی اجازت نہیں ہے کوئی دوکان احمدی کی ہے تو اس کا بائیکاٹ ہوتا ہے جگہ جگہ لکھا ہوا ہوتا ہے کہ ان اپارٹمنٹس میں غیر مسلموں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے.کراچی میں میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ وہاں بورڈ لگے ہوئے ہیں کہ یہاں صرف اور صرف مسلمان رہ سکتے ہیں.یہ انسان دوستی انسانیت کی نفی ہے .ہمیں یہ چیز بہت بری لگتی ہے جب کوئی مسلمانوں کو نشانہ بنائے .
“Renting or selling flats to non-Muslims is prohibited in this building, otherwise the committee will not be responsible for providing any kind of service”
Notice posted in an apartment complex in Clifton, Karachi 🇵🇰 pic.twitter.com/gaJgC2z5CT
— Rabwah Times (@RabwahTimes) September 25, 2019
"What has Pakistan done to its own minorities, specially the Ahmadis"
🇵🇰Pakistani nuclear physicist and activist Dr Pervez Hoodbhoy reacts to Imran Khan's plan to combat Islamophobia – via @nayadaurpk pic.twitter.com/2RVc0v9yJJ
— Rabwah Times (@RabwahTimes) September 30, 2019