چناب نگر کے مین بازار کے بعد ریلوے اسٹیشن پر بھی ختمِ نبوت کے نام پر جلسہ کرنے والے افراد نے مذہبی طور پر اشتعال انگیز نعرے بازی کی، جو شدت پسندی کو فروغ دیتی ہے۔
گزشتہ روز بھی کانفرنس میں شریک افراد نے مین بازار سے گزرتے ہوئے ایسے نعرے لگائے تھے، جنہیں مذہبی ہم آہنگی اور امنِ عامہ کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ ربوہ کی آبادی کا نوے فیصد حصہ احمدیہ جماعت پر مشتمل ہے، جہاں ماضی میں ہزاروں افراد مذہبی تشدد کا شکار اور سینکڑوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ایسے حساس علاقے میں پرتشدد نعرے بازی کو امن و امان کے لیے خطرناک سمجھا جا رہا ہے۔
اہم سماجی اور عوامی حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس قسم کی سرگرمیاں علاقے میں کشیدگی بڑھانے اور امن کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صورتِ حال پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔