انڈیا ( ربوہ ٹائمز آن لائن )دنیا بھر کی طرح بھارت میں بھی اتوار کو ’رکھشا بندھن‘ منایا گیا اور حسب معمول بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی منہ بولی پاکستانی نژاد بہن قمر محسن شیخ نے ان کی کلائی میں راکھی باندھی۔
پاکستان میں ایک جانب جہاں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید معمول کی بات ہے وہیں ایک پاکستانی نژاد خاتون ایسی بھی ہیں جو پچھلے 20 سالوں سے ان کی کلائی پر راکھی باندھتی آئی ہیں۔ ان کا نام ہے قمر محسن شیخ ۔
’رکھشا بندھن‘ ہندومت کا ایسا تہوار ہے جس میں ہر بہن اپنے بھائی کی لمبی عمر ، خوشحالی اور خوشیوں کی دعا کرتی ہے۔ وہ بطور اظہار محبت بھائی کی کلائی پر دھاگا بھی باندھتی ہے جسے ’راکھی‘ کہا جاتا ہے۔
اس موقع پر بہن بھائی کی آرتی اتارتی اور اس کے ماتھے پر ٹیکہ بھی لگاتی ہے ۔ جواب میں بھائی بہن کو تحفہ دیتا ہے جو نقدی کی شکل میں بھی ہو سکتا ہے۔
دنیا بھر کی طرح بھارت میں بھی اتوار کو ’رکھشا بندھن‘ منایا گیا اور حسب معمول بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی منہ بولی پاکستانی نژاد بہن قمر محسن شیخ نے ان کی کلائی میں راکھی باندھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قمر پچھلے 20 سال سے بھی زائد عرصے سے نریندر مودی کو راکھی باندھتی آئی ہیں اور نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد بھی انہوں نے یہ روایت برقرار رکھی ہوئی ہے۔قمر محسن شیخ کا کہنا تھا ’میں پچھلے 22،23 سال سے مودی بھائی کو راکھی باندھتی آ رہی ہوں۔ اس بار بھی مودی بھائی کو راکھی باندھ کر اتنی ہی خوشی ہوئی جتنی ہمیشہ ہوتی ہے۔ وزیراعظم مودی کو فون کیا تو دو دن بعد ان کا فون آ گیا۔ مجھے لگا تھا شاید بیحد مصروف شیڈول کی وجہ سے وہ وقت نہ نکال سکیں۔ لیکن پھر مودی بھائی کی کال آ گئی اور میں نے خوشی خوشی رکھشا بندھن کی تیاری شروع کر دی۔‘
پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے قمر محسن نے کہا ’جب پہلی مرتبہ مودی بھائی کو راکھی باندھی تو وہ آر ایس ایس کے ورکر تھے اور اپنی انتھک محنت و ویژن کی وجہ سے آج وہ اس مقام پر پہنچے ہیں۔‘
قمرخود بھی آر ایس ایس کی رکن ہیں۔ وہ شادی کے بعد پاکستان سے رخصت ہو کر بھارت آئی تھیں اور تب سے بھارت میں ہی مقیم ہیں۔
ہندو روایات کے مطاق رکھشا بندھن ہندومت کے مہینے ساون میں منایا جاتا ہے جس میں خصوصی طور پر تیار کیا گیا دھاگا بہنیں بھائیوں کی کلائی پر باندھتی ہیں۔
بھائی اپنی بہنوں کو تحفظ دینے اور ان کا خیال رکھنے کے عزم کو دہراتے ہیں۔ اس موقع پر رنگ برنگی راکھیوں کی قیمت بڑھ جاتی ہے اور خصوصی پوجا کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔