لاہور( ربوہ ٹائمز ویب ڈیسک )تحریک لبیک پاکستان نے ایک بار پھر عمران خان کی حکومت کے لئے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے.
تحریک لبیک پاکستان نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ:
سپریم کورٹ کی طرف سے توہین رسالت کیس میں سزا یافتہ آسیہ بی بی کو رہا کیا گیا تو پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کریں گے اور اگر ضرورت پیش آئی تو عدالت کے باہر دھرنا بھی دیں گے.
خادم رضوی نے جج صاحبان کو توہین رسالت قانون اور ٹی وی پر اس کی خلاف ورزی پر مباحثے کی بھی دعوت دیدی.
تفصیلات کے مطابق:
آسیہ بی بی کی ممکنہ رہائی کے خلاف حضرت داتا علی ہجویریؒ کے مزار سے چیئرنگ کراس تک نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اعجازقادری کا کہنا تھا کہ:
آسیہ بی بی کا جرم کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ،سیشن کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ نے آسیہ بی بی کو مجرم قرار دیا ہے،اگر سپریم کورٹ نے اس سزا کو ختم کیا تو یہ قانون ناموس رسالت اور آئین پاکستان پر حملہ تصور کیا جائے گا،اگر آسیہ بی بی کو رہا کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کا ایسا سلسلہ شروع کیا جائے گا جو سزا ختم کرنے سے متعلق فیصلے کے خاتمے تک جاری رہے گا، اس دوران امن وامان کی ذمہ دار حکومت وقت ہوگی.
انہوں نے کہا کہ:
سپریم کورٹ کے ججز نے آسیہ کی رہائی سے متعلق فیصلہ دیا تو ایسے ججوں کے پیچھے اسلام دشمن عناصر کا ہاتھ ہوگا، ایسے ججوں کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کارروائی کرے.
بعدازاں خادم رضوی نے اعجازقادری کے خطاب کی تائید کرتے ہوئے کارکنان کو ہدایت کی کہ:
اگر فاضل عدالت کی طرف سے آسیہ بی بی کو رہائی ملی تو وہ ملک کا نظام مفلوج کرنے کے لیے تیار ہیں.
واضح رہے کہ:
چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے رواں ماہ آٹھ اکتوبر کو آسیہ بی بی کی رہائی یا بریت سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا اور میڈیا کو اس مقدمے سے متعلق تبصروں سے روک دیا تھا۔