لاہور (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے عہدہ سنبھالنے کے دو روز بعد ہی ایکشن لیتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 116 پولیس اہلکاروں کو عہدے سے ہٹا دیا۔
جون 2014 میں ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے سانحے میں 14 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
پاکستان عوامی تحریک نے اس معاملے میں اُس وقت برسراقتدار جماعت مسلم لیگ ن کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور ملوث حکمرانوں اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان رابطہ بھی ہوا تھا جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کرداروں کو منطقی انجام تک پہنچانے پر اتفاق ہوا تھا۔
وفاقی حکومت نے چند روز قبل آئی جی پنجاب طاہر خان کو عہدے سے ہٹایا تھا.
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ:
آئی جی پنجاب کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے وزیراعظم کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ان کے عہدے سے ہٹایا گیا.
وفاقی حکومت نے طاہر خان کی جگہ امجد جاوید سلیمی کو آئی جی پنجاب تعینات کیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات سے قبل وفاقی حکومت کے آئی جی پنجاب کی تبدیلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا تھا۔
آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے دو روز قبل ہی اپنے عہدے کا جارچ سنبھالا اور آج ایکشن لیتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 116 پولیس اہلکاروں کو عہدوں سےہٹا دیا۔
ڈی ایس پی، انسپکٹرز، انچارج انویسٹی گیشن سمیت تمام اہلکاروں کو پولیس لائن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 4 ایس پیز کا پہلے ہی تبادلہ کیا جا چکا ہے۔