اسلام آباد (ربوہ ٹائمز) آسیہ بی بی کیس سے متعلق یو این ڈی سی کمشنر جمال قیصرکا زبردست موقف.
تفصیلات کے مطابق:
گزشتہ کچھ روز قبل آسیہ بی بی کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے ساتھ ہی ملک میں ہنگامے شروع ہوگئے تھے.اور شدت پسندوں کی جانب سے ملک میں توڑ پھوڑ کی گئی اور لوگوں کی قیمتی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا.جس کے بعدحکومت نے مولویوں کیساتھ معاہدہ کرکے سکھ کا سانس لیا.آسیہ بی بی باعزت بری ہونے کے بعد بھی تاحال ملتان سینٹرل جیل میں قیدیوں کی طرح قید ہے.
جمال قیصر نے سوشل میڈیا پر اپنا موقف جاری کرتے ہوئے آسیہ بی بی کیس سے متعلق کہا کہ:
جس طرح یہ کیس پاکستان میں ہینڈل کیا گیا اس کے کچھ اثرات ہیں.پہلی جو پازیٹیو چیز ہے وہ یہ ہے کہ عدلیہ نے دباو کے بغیر فیصلہ کیا.اس بات کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے.انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ کوئی کرسچن ہے یا مسلمان ہے انہوں نے کہا کہ ہاں پاکستان کے آئین کے مطابق اور کوئی جرم ثابت نہیں ہوسکا اگر کچھ حد تک بات تھی بھی توشک کی وجہ سے فائدہ ملزم کو ملتا ہے.اس لئے اس لحاض سے یہ کیس بڑا پازیٹیو حل کیا گیا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ:
جہاں غلطی ہوئی جس کو ٹھیک کرنا ضروری ہے میرے خیال میں تینوں پاورز عدلیہ ،پاکستان آرمی،پاکسانی پولیس اور ایک طرف پاکستان کی گورنمنٹ ہوگئی یہ سب آزاد ادارے ہیں.جب عدلیہ ایسا فیصلہ کرلیتی ہے تو آصولی طور پر باقی دونوں پاورز ان کے پیچھے سٹینڈ کرتی ہیں.اور اگر وہ ان آصولوں پر سٹینڈ نہیں کرتیں اور کسی غیر ریاستی ادارے کیساتھ کوئی معاہدہ کرلیتی ہیں تواس کا کچھ عرصہ بعد بہت نقصان ہوتا ہے.
مزید جانئے اس وڈیو میں.
https://www.facebook.com/jqaiser/videos/2205414706412739/