اسلام آباد (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی نے کہا آٹا، میدہ، سوجی، دال کسی کھانے کے آئٹم پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، ہر وہ شخص جو 500 گز کےگھر کا مالک ہے, ریٹرن فائل کرنا ہوگا، ایک ہزارسی سی گاڑی کا مالک بھی ریٹرن فائل کرنے کا پابند ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آٹےاور میدہ پر کوئی ٹیکس نہیں لگایاگیا، اگر قیمت بڑھی ہے تو اس کا ذمہ دار ایف بی آر نہیں، سی این آئی سی کی ضرورت سیلز ٹیکس کے لئے ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا سی این آئی سی سے متعلق ابہام اور پروپیگنڈا کیاگیا، گزشتہ رات کراچی کے تاجروں سے شناختی کارڈ سے متعلق بات کی، لوگ شناختی کارڈ کی شرط کی آڑ میں اپنے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
شبرزیدی نے کہا زیروریٹنگ پرسیلزٹیکس کامعاملہ10سال بعدواپس آرہاہے، مقامی یارن سےمتعلق یکساں مواقع کیلئےاپٹما نے مطالبہ کیا ہے، اپٹما کا مطالبہ ہے یارن درآمد کرنے دیا جائے، تمام فیصلوں کے اطلاق کیلئے تیار ہیں، مشاورت سے عملدرآمد ہوگا۔
ان کا کہنا تھا ہماراکسی سطح پرکسی سےکوئی ڈیڈلاک نہیں ہے، چھوٹےدکانداروں کیلئے فکس ٹیکس اسکیم لانے کیلئے تیار ہیں، چھوٹا دکان دار کون ہے، اس کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا تاجروں سے تمام مذاکرات 2بنیادی چیزوں پر ہوئے، ایک ایس آر او1125 اور دوسرا شناختی کارڈ کا مسئلہ تھا، سیلز ٹیکس سے متعلق بھی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، زیرو ریٹنگ پرمختلف لوگوں کے مختلف زاویے دیکھ رہے ہیں۔
شبر زیدی کا کہنا تھا ایسا فیصلہ نہیں چاہتے کہ معیشت یاصنعت کو نقصان پہنچے، شناختی کارڈ کا مسئلہ ختم ہوچکا ہے، کراچی میں موبائل والے ڈیوٹیز زیادہ لگنے پر بات کررہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بے شمارچیزیں ایسی ہیں جو بغیر ڈیوٹی درآمد ہورہی ہیں، تاجروں کو کہا ہے واضح کردیں چھوٹا دکاندار کس کو کہیں گے؟ آٹا میدے پر ٹیکس لگا ہوتا تو میں ضرور جواب دیتا، روٹی کی قیمت بڑھ گئی ہے تو پرائس کنٹرول سے بات کروں گا، آٹا ، میدہ، سوجی، دال کسی کھانے کے آئٹم پرٹیکس نہیں لگایاگیا۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا ہم نے تمام چیمبرزسےبات کی ہے، گاڑیوں پرٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، گاڑیوں پر ٹیکس صوبوں کامسئلہ ہے ، ٹیکسٹائل سیکٹر کے 1125ارب سیلز ٹیکس نیٹ میں پیشرفت ہے۔
شبر زیدی نے کہا تھوڑی بہت سیاست ہم بھی جانتے ہیں ، بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، بینکوں سے متعلق ڈیٹا بیس موجود ہے، ہر وہ شخص جو 500 گز کےگھر کا مالک ہے ریٹرن فائل کرناہوگا ، ایک ہزارسی سی گاڑی کامالک ریٹرن فائل کرنے کا پابند ہوگا۔