برطانوی(ویب ڈیسک) نشریاتی ادارے کے مطابق بچوں کو زہر دینے کا واقعہ گزشتہ سال 27 مارچ کو چین کے شہر جیژو میں پیش آیا تھا جس میں نرسری کی ٹیچر پر 25 بچوں کو زہر دینے کا الزام عائد کیا گیا، واقعے کے بعد بچوں کو فوری طوراسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ان میں سے ایک بچہ ہلاک ہوگیا تھا۔
برطانوی میڈیا کا بتانا ہے کہ بچوں کو زہر دینے کے واقعے میں فوری طور پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ناشتہ کرنے کے بعد بچوں کو قے کی شکایت ہوئی اور وہ بے ہوش ہوگئے جس کے بعد پولیس نے خاتون ٹیچر کو زہر دینے کے الزام میں گرفتار کیا۔
عدالت نے خاتون ٹیچر کے اس عمل کو وحشیانہ عمل قرار دیا اور خاتون کو مقدمے میں سزائے موت سناتے ہوئے کہا کہ ٹیچر نے بچوں سے انتقام لینے کے لیے ان کے ناشتے میں سوڈیم نائٹریٹ ملایا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ خاتون ٹیچر نے اسٹوڈنٹس مینجمنٹ کے معاملے پر بحث کے بعد دوسری ٹیچر کی کلاس کے بچوں کے ناشتے میں انتقامی طور پر زہر ملایا تھا۔
عدالت نے مزید کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ خاتون نے لوگوں کو زہر دیا بلکہ اس سے قبل خاتون نے نائٹریٹ کی آن لائن خریداری کی تھی اور اپنے شوہر کو بھی زہر دیا جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی تھی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ خاتون کا رویہ قابل نفرت اور وحشیانہ ہے، ان کے جرم کے نتائج انتہائی سنگین ہیں اور وہ سخت سزا کی حقدار ہیں۔