ٹیکس کیخلاف فرنیچر انڈسٹری چنیوٹ سے وابستہ افراد حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے

چنیوٹ (ویب ڈیسک) فرنیچر انڈسٹری سے وابستہ افراد بھی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے. دو ماہ قبل لگائے گئے سیلز ٹیکس کیخلاف آل فرنیچرز ایسوسی ایشنز کی ہڑتال اور مین فرنیچر مارکیٹ شاہراہ قائد اعظم روڈ پر احتجاج. تفصیلات کے مطابق چنیوٹ فرنیچر انڈسٹری سے وابستہ افراد بھی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے. دو ماہ قبل لگائے گئے سیلز ٹیکس کیخلاف آل فرنیچرز ایسوسی ایشنز کا احتجاج، احتجاج میں بانی ووڈ فرنیچر میکر ایسوسی ایشن چنیوٹ اور جوائنٹ سیکرٹری آل پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن یامین خان، سرپرست فرنیچر ایسوسی ایشن چنیوٹ شیخ شہزادہ، صدر یونین چنیوٹ فرنیچر ایسوسی ایشن ملک خلیل، جنرل سیکرٹری ووڈ ماسٹر فرنیچر ایسوسی ایشن طاہر پرجھہ، صدر مزدور مہاز ڈاکٹر علی امین، مہر حیدر، دانس فخری، جمیل فخری، عالمگیر منیر، شیخ فیصل سمیت کثیر تعداد میں فرنیچر انڈسٹری سے منسلک افراد اور شہری سماجی حلقوں نے شرکت کی. اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ پر سترہ ہزار روپے ٹیکس لگانا ظلم ہے. جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں کیا جائے گا. لکڑی، کیل اور وِن بورڈ سے لیکر فرنیچر میں استعمال ہونیوالی تمام اشیاء پر پہلے ہی بھاری بھرکم ٹیکسز دے رہے ہیں. دو ماہ قبل ٹیکس لگایا گیا اور اب تک تیس سے زائد شوروم مالکان کو ٹیکس نادہندگی کے نوٹسز بھی موصول ہو گئے. تاہم آل فرنیچرز ایسوسی ایشنز کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے 1990 کے ٹیکس بِل میں ترمیم کرتے ہوئے ایک ہزار سکوئر فٹ چھت کے نیچے کام کرنیوالے پر سترہ فیصد ٹیکس لگا دیا. حکومت تاجروں کا معاشی استحصال بند کرے اور نئی ترامیم واپس لے ورنہ احتجاج کا دائرہ کار مزید بڑھائیں گے.