فیصل آباد: احمدیوں کی دو عبادت گاہوں پر حملہ، دو مقدمات درج، 300 سے زائد نامعلوم افراد نامزد

ربوہ ٹائمز(نیویارک ڈیسک) فیصل آباد کے علاقے ڈجکوٹ اور کرتارپور میں احمدیوں کی دو عبادت گاہوں کے مینار گرانے اور ایک کو آگ لگانے کے واقعے پر پولیس نے دو مقدمات درج کر لیے ہیں۔ ان مقدمات میں 300 سے زائد نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 47 افراد کی شناخت بھی کی گئی ہے۔ پولیس نے مختلف دفعات کے ساتھ ساتھ انسدادِ دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA بھی شامل کی ہے۔

ایک پولیس افسر کے مطابق، 14 اگست کو مشتعل ہجوم نے پہلے ایک عبادت گاہ پر دھاوا بولا، پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی، جبکہ دوسری عبادت گاہ میں داخل ہوکر اس کے مینار مسمار کیے اور اسے آگ لگا دی۔ اس واقعے میں دو احمدی افراد زخمی بھی ہوئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے، اسی وجہ سے گرفتاریوں کے بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ تاہم اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں اور پولیس کی کوشش ہے کہ امن و امان قائم رکھا جائے، جبکہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی۔

یاد رہے کہ کرتارپور گاؤں میں واقع یہ دونوں عبادت گاہیں 1984 سے قائم ہیں۔