نیویارک (ویب ڈیسک) پاکستان کے مختلف ذرائع ابلاغ کے مطابق جہلم پولیس نے معروف اسلامی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کو ان کی اکیڈمی سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا ہے۔ یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر جہلم کے حکم پر مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) سیکشن 3 کے تحت عمل میں لائی گئی۔
ذرائع کے مطابق، مذہبی جماعتوں کے علما کے وفود نے پیر کے روز ضلعی انتظامیہ سے ملاقات کر کے مرزا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔
اکیڈمی سیل، اجتماعات پر پابندی
حکام نے نہ صرف محمد علی مرزا کو حراست میں لیا بلکہ ان کی جہلم اکیڈمی کو بھی سیل کر دیا گیا تاکہ وہاں کسی بھی قسم کا اجتماع یا سرگرمی منعقد نہ ہو سکے۔
ماضی میں بھی گرفتار ہو چکے ہیں
یہ پہلا موقع نہیں کہ انجینئر محمد علی مرزا کو گرفتار کیا گیا ہو۔ اس سے قبل 4 مئی 2020 کو ایک متنازع ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اگرچہ عدالت نے ان کا 14 روزہ ریمانڈ منظور کیا تھا، لیکن صرف دو روز بعد عدالت نے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
سوشل میڈیا پر شہرت اور تنازعات
مذکورہ ویڈیو میں مرزا پیری مریدی اور بیعت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے بعض معروف مذہبی شخصیات کا ذکر کر رہے تھے، جس پر ایک سامع نے اعتراض کیا۔ تاہم مرزا نے کہا:
"جب ہم قرآن و سنت سے بات کر رہے ہیں تو مجھے بات مکمل کرنے دیں۔”
اسی دور میں انہیں سوشل میڈیا پر غیر معمولی شہرت ملی۔ ان کا یوٹیوب چینل آج 30 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز کے ساتھ پاکستان کے سب سے بڑے اسلامی پلیٹ فارمز میں شمار ہوتا ہے، جہاں وہ مذہبی، تاریخی اور سماجی موضوعات پر کھل کر بات کرتے ہیں۔ ان کا بے باک اور دوٹوک انداز اکثر تنازع کا باعث بنتا رہا ہے۔
دیگر مقدمات اور قاتلانہ حملہ
مارچ 2021 میں محمد علی مرزا پر ان کی اکیڈمی میں قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا، جس میں وہ معمولی زخمی ہوئے جبکہ حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح 2023 میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295-سی کے تحت ان پر توہینِ مذہب کا مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
تعلیمی و پیشہ ورانہ پس منظر
انجینئر محمد علی مرزا نے میکینیکل انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کی اور کچھ عرصہ سرکاری ملازمت بھی کی۔ بعد ازاں انہوں نے مذہبی تحقیق اور تدریس کو اپنا میدان بنایا اور آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی رائے عام لوگوں تک پہنچائی۔