اسلام آباد(ربوہ ٹائمز آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرکرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ:
5 سے 7 دن میں فیصلہ دے دیں گے ،آئین کے تحت کسی کیساتھ امتیازی سلوک نہیں ہو سکتا ،حکومت پنجاب اپنا تحریری جواب داخل کردے.
تفصیلات کے مطابق:
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے مسیحی برادری کی شادی رجسٹریشن کیس کی سماعت کی، دوران سماعت بشپ نے عدالت کوبتایاکہ یونین کونسل مسیحی برادری کی شادیوں کورجسٹرنہیں کرتی.
چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ:
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب معاملے میں رکاوٹ کیاہے؟،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ مسیحی برادری نے ضابطے کے مطابق اپلائی نہیں کیا.
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ:
آپ کومتعددبارکہالوگوں کوسہولت فراہم کرنی ہے،نظام کو آسان کیوں نہیں بناتے؟،1872 کامیرج ایکٹ تمام مذاہب کیلئے تھا۔عدالت نے مسیحی برادری کی شادیاں رجسٹرکرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیاجو مناسب وقت پر سنایا جائے گا.