کراچی (ربوہ ٹائمز) حکومت کی جانب سے 40 ہزار کے پرائز بانڈ کی بغیر رجسٹریشن خرید و فروخت پر پابندی عاید ہونے کے بعد 40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کالے دھن پر مبنی چالیس ہزار مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والے اس بات پر پریشان ہو گئے ہیں کہ انھیں کیسے رجسٹرڈ کرائیں۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران نے پیسے 40 اور 25 ہزار والے پرائز بانڈ کی صورت میں رکھے ہیں، 40 ہزار والے پرائز بانڈ رجسٹرڈ نہ ہوئے تو صرف کاغذ کا ٹکڑا رہ جائیں گے۔
سرکاری افسران کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے کہ 40 ہزار کے پرائز بانڈ اور جائیدادیں کیسے لیگل ہوں گی، اس سلسلے میں فرنٹ مین کے ذریعے کالا دھن سفید کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ایف بھی آر ذرایع کا کہنا ہے کہ فرنٹ مین کالا دھن سفید کر کے خود بھی پھنس جائیں گے، ادھر اربوں روپے مالیت کی پراپرٹی بھی تا حال بے نامی ہے، کس نے کتنا کالا دھن پراپرٹی میں لگایا، اس سلسلے میں 30 جون کے بعد اہم انکشافات متوقع ہیں۔
یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا تھا کہ 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ رجسٹر ہونے سے ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا تھا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ ٹیکس کہاں کہاں سے آ رہا ہے، جہاں جہاں سے ٹیکس نہیں آ رہا، ان اہداف کے پیچھے جائیں گے، فائلرز کی تعداد بڑھانا ہی کام یابی ہوگی، ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔