اسلام آباد (ویب ڈیسک) حال ہی میں دوران ڈیوٹی کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے احمدی ڈاکٹر نقی الدین کو اسلام آباد میں احمدیوں کے لئے مخصوص قبرستان میں دفنایا گیا تھا۔
احمدیہ جماعت کے ترجمان سلیم الدین نے ٹویٹر اکاونٹ پر دعوی’ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز خود کو تحریک ختم نبوت کے اراکین بتانے والے دو افراد اسلام آباد میں احمدیہ قبرستان پہنچے اور ڈاکٹر نقی الدین کی قبر کے بارے استفسار کیا۔
پوچھنے پر انکی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں سرکاری حکام نےبھیجا ہے اور وہ ان ڈاکٹر نقی کی قبر کا معائنہ کرنے آئے ہیں جو حال ہی میں کرونا سے ہلاک ہوئے اور اس قبرستان میں دفن ہیں۔
The audacity of these thugs is baffling. It’s high time such miscreants are reigned because even dead Ahmadis. Specially our heroes who died serving humanity are not even safe from their fitna in their graves. @ICT_Police @ICTA_GoP This has to stop.
— Saleem ud Din (@SaleemudDinAA) April 20, 2020
ترجمان نے مزید بتایا کہ قبرستان انتظامیہ نے فوری طور پر متعلقہ ایس ایچ او سے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ کسی بھی اتھارٹی کی جانب سے کسی شخص کو قبرستان کے دورے کی اجازت نہیں دی گئی اور ایسے عناصر کو بالکل اجازت نہ دی جائے۔
Dr Naqi died recently due to COVID19. This incident was reported to police & the local SHO said that these people do not have permission to visit the graveyard. He also mentioned that they may be having ill designs so they should not be entertained.
— Saleem ud Din (@SaleemudDinAA) April 20, 2020
اس حوالے سے تحریک ختم نبوت کے ترجمان سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کی جانب سے جواب موصول نہیں ہوسکا۔ واقعے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکی مذمت کی ہے۔
2 thugs who identified themselves from Tehreek e Khatam e Nabuwat came to Ahmadiyya graveyard in Islamabad today. They said they are sent by the authorities to inspect the grave of Dr. Naqiuddin. Who recently died because of COVID19 & was just buried recently in the graveyard.
— Saleem ud Din (@SaleemudDinAA) April 20, 2020
یاد رہے کہ احمدی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد پاکستان میں غیر مسلم قرار دیئے جا چکے ہیں جس کے بعد سے انہیں بطور اقلیت مذہبی شدت پسندی اور منافرت کا سامنا ہے۔