چناب نگر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کا 60 سالہ بے گناہ بزرگ پررسہ لگا کر چھتروں سے وحشیانہ تشدد

چناب نگر(ربوہ ٹائمز) پولیس گردی کا شکار ہونیوالا انصاف کیلئے چناب کے مقامی پریس کلب پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق: اوپر خدا نیچے میڈیا ہمیں انصاف دلایا جائے ہمیں پولیس سے جان کا خطرہ ہے پولیس گردی کا شکار ہونے والوں کی دوہائی ۔
پولیس گردی کا شکار ہونے والے 60 سالہ بزرگ انصاف کیلئے چناب نگر کے مقامی پریس کلب پہنچ گیا جعلی مقدمے میں دھنس کر شہر کے نئے نئے چوہدریوں کو خوش کرنے کیلئے 60 سالہ بزرگ کو پنجاب پولیس کے شیر جوان ساری رات رسہ لگا کر چھتروں سوٹوں سے تفتیش کرتے رہے شہر کے نئے نئے چودھریوں کی نوٹوں کی چمک نے ماڈل تھانہ کی انتظامیہ کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی تفصیلات کے مطابق چناب نگر کے گاوں احمد نگر کے رہائشی 60 سالہ بزرگ کو اپنی انا کا مسئلہ بناتے ہوۓ جھوٹے بے بنیاد چوری کے مقدمے میں شک کے شعبے میں دن کے چار بجے سے لیکر شام نو بجے تک اپنے ڈیرے پر ٹارچر سیل پر تشدد کرنے کے بعد پولیس انتظامیہ کی معاونت کیساتھ کسی دو نمبر جعلی مقدمے میں دھنس کر اپنے چہیتے ملازموں کی مدد سے ساری رات تھانے کے گیٹ بند کر کے 60 سالہ بزرگ پر سر پر بیٹھ کر رسہ لگا کر چھتروں سے تشدد کرواتا رہا جس کیوجہ سے 60 سالہ بزرگ کی تشدد سے حالت غیر ہو گئی حالت غیر ہونے پر جب 60 سالہ بزرگ کے وارثین نے عدالت سے انصاف کی اپیل کرتے ہوۓ عدالتی بیلف ڈلوا کر بزرگ کر چھڑوانے کی کوشش کی تو پولیس نے اپنے پرانے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوۓ 60 سالہ بزرگ کو کسی اور جعلی مقدمے دھنس دیا جو کہ آج عدالت سے بری الزما ہو کر انصاف کیلئے پریس کلب پہنچ گیا یہاں پر انہوں نے اپنا موخف یہ اختیار کیا کہ پولیس سے اور احمد نگر کے نئے نئے چوہدریوں سے ہمیں جان کا خطرہ ہے ہمیں انصاف دلایا جاۓ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے چناب نگر شہراور اس کے گردونواح میں چوری ڈکیتی کی وارتوں میں دن بدن اضافہ ہونے کی وجہ سے شہر بھر میں خوف وہراس پھیل چکا ہے جس پر شہریوں سمیت سماجی اور صحافتی تنظیموں نے وزیراعلیٰ پنجاب آئی جی پنجاب آر پی او فیصل آباد سمیت ڈی پی او چنیوٹ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے امن وامان کو خراب کرنے والوں کو فوری نکیل ڈالی جاۓ اور جو وردی میں چھپے کالی کرتوتوں والے بھیڑیوں کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لاتے ہوۓ کیفر کردار سزا دی جاۓ تاکہ شہر کا امن وامان دوبارہ بحال ہوسکے.