لندن(ویب ڈیسک) سٹی ریگولیٹر کی ایک تحقیق کے مطابق یوں تو کورونا وائرس کی وجہ سے ہر شخص مالی پریشانیوں کا شکار ہے لیکن نوجوان اور نسلی اقلیتوں کے لوگ سب سے زیادہ مالی تنائو میں مبتلا ہیں، ’’فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی‘‘ نے رواں سال جولائی میں سات ہزار سے زیادہ افراد کا ایک سروے کیا تھا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ میں 31% افراد کی آمدنیوں میں کمی آئی ہے جب کہ سیاہ فام اور دیگر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والےافرادکی آمدنیاں 37% کم ہوئی ہیں اور 25 سے 34 سال تک کی عمر کے لوگ سب سے زیادہ بیروزگاری کے خطرے کا شکار ہیں ’’ایف سی اے‘‘ کی تحقیق میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ 36%لوگ اپنے کریڈٹ کارڈز اور دیگر قرضوں کی ادائیگی کیلئے پریشان ہیں اور 20 لاکھ وہ افراد جو پہلے ہی معاشی تنگ دستی کا شکار تھے فروری کے بعد سے اب تک مزید بے حال ہوچکے ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جن علاقوں میں کورونا وائرس کے سلسلہ میں حکومتی پابندیاں مزید سخت ہورہی ہیں وہاں رہنے والے لوگ مزید تنگ دستی کا شکار ہورہے ہیں ’’ایفسی اے‘‘ نے متاثرین سے کہا ہے کہ لینڈرز آپ کی مالی مشکلات دور کرنے کیلئے مدد فراہم کرسکتے ہیں۔